آندھراپردیش

گوداوری میں سیلاب، انتباہ کا دوسرا نشان جاری

مرکز کی بین وزارتی ٹیم کے عہدیدار، گذشتہ ماہ گوداوری میں آئے سیلاب سے تباہ اثاثوں کا تخمینہ لگانے کیلئے ضلع کونا سیما کا دورہ کررہے ہیں دریں اثنا دریائے کرشنا پر واقع سری سیلم پراجکٹ تقریباً لبریز ہوچکا ہے۔

امراوتی: ریاست کے راجہ مہندرا ورم کے قریب دھولیشورم کے مقام پر واقع سر آتھر کاٹن بیارج پر انتباہ کا دوسرا سگنل جاری کردیا گیاہے جہاں جمعرات کی صبح گوداوری میں سیلابی پانی کا بہاؤ بڑھ کر13.19 لاکھ کیوزک ہوگیا ہے یعنی ہر سکنڈ میں پانی کا بہاؤ کیوبک (مکعب) فٹ درج کیا جارہا ہے۔

اس سیلاب سے بی آر امبیڈکر کو ناسیما، الوری ستا راما راجو اور ایلورو اضلاع کے کئی منڈلوں متاثر ہوئے ہیں جہاں راحت اور بچاؤ کاموں کیلئے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی تین تین ٹیمیں سرگرم ہوچکی ہیں۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے منیجنگ ڈائرکٹر بی آر امبیڈکر نے گوداوری میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ پر متعلقہ اضلاع کے کلکٹر کو چوکس رہنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی آپریشن سنٹر سے ہم مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ضروری اقدامات کررہے ہیں۔

 مرکز کی بین وزارتی ٹیم کے عہدیدار، گذشتہ ماہ گوداوری میں آئے سیلاب سے تباہ اثاثوں کا تخمینہ لگانے کیلئے ضلع کونا سیما کا دورہ کررہے ہیں دریں اثنا دریائے کرشنا پر واقع سری سیلم پراجکٹ تقریباً لبریز ہوچکا ہے۔

اس پراجکٹ سے3.96 لاکھ کیوزک پانی کو نشیبی علاقہ میں چھوڑا جارہا ہے اس طرح نشیبی علاقہ میں موجود ناگر جنا ساگر پراجکٹ بھی پانی سے بتدریج لبریز ہورہا ہے اور پراجکٹ کی سطح آب مکمل ہونے چند انچ باقی ہے۔

ناگر جنا ساگر کے نچلے علاقہ میں موجود ڈاکٹر کے ایل راؤپلی چنتالہ پراجکٹ میں پانی کا بہاؤ50ہزار کیوزک درج کیا گیا ہے جبکہ اس پراجکٹ سے 73ہزار کیوزک فاضل پانی خارج کیا جارہا ہے۔ وجئے واڑہ کے پرکاشم بیارج کے تمام دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ اس طرح ایک لاکھ کیوزک پانی خلیج بنگال میں چھوڑا جارہا ہے۔