آندھراپردیش

این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا منصوبہ، چندرا بابو ناراض

چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ساتھ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری نارا لوکیش اور پی کیشو نے اس تجویز پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کی اصل اپوزیشن جماعت تلگودیشم کے صدر و سابق وزیراعلیٰ این چندرابابونائیڈونے ضلع وجئے واڑہ کی این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے منصوبہ پرشدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ساتھ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری نارا لوکیش اور پی کیشو نے اس تجویز پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ وائی ایس آر(سابق وزیراعلی اے پی) کا این ٹی آر ہیلتھ یونیورسٹی سے کیا تعلق ہے جو 1986 میں قائم ہوئی تھی؟

انہوں نے احتجاج کیا کہ این ٹی آر یونیورسٹی کا نام کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیلتھ یونیورسٹی کے لیے این ٹی آر کا نام جاری رکھا جائے۔انہوں نے این ٹی آر یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ این ٹی راما راؤ تلگو عزت نفس کی شخصیت ہیں۔ تلگو دیشم کے جنرل سکریٹری لوکیش نے نام کی تبدیلی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

سینئر لیڈر اشوک بابو نے کہا کہ این ٹی آر نے ملک میں پہلی بار ہیلتھ یونیورسٹی کا آغاز کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر تلگو دیشم کے اقتدار میں آنے کے بعد جگن کی طرف سے دیئے گئے تمام ناموں کو تبدیل کر دیا جائے تو کیسا رہے گا؟