ایشیاء

عمران خان کو صوبہ پنجاب کے پراسیکیوٹرز نے طلب کیا

مظاہروں کے دوران تقریباً آٹھ افراد مارے گئے۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سیاستدان کو ضمانت پر رہا کر دیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی کے مظہرہ ۔احتجاج اور سرکاری املاک پر حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں صوبہ پنجاب کے پراسیکیوٹرز نے منگل کو طلب کیا ۔جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
چال چلن پر شبہ: 12سال سے گھر میں محروس خاتون بازیاب، دل دہلادینے والا واقعہ
ویڈیو: اسرائیل میں حکومت کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم

جیو نیوز نے بتایا کہ مسٹر خان کو 9 مئی کو بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں نے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کر دیا۔ جس کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ پرتشدد تصادم ہوئے۔ اس کے علاوہ سرکاری اور فوجی تنصیبات پر بھی حملے ہوئے۔ مظاہروں کے دوران تقریباً آٹھ افراد مارے گئے۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے مسٹر خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سیاستدان کو ضمانت پر رہا کر دیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق مسٹر خان کو پاکستان کے پہلے گورنر جنرل محمد علی جناح کے گھر اور لاہور کے مرکز میں عسکری کارپوریٹ ٹاور کے خلاف آتشزدگی کی کوششوں کی تحقیقات کی انچارج یونٹ نے طلب کیا تھا۔ وہ اپنے وکلاء سے مشاورت کر رہے ہیں اور انہوں نے استغاثہ سے ملاقات کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔

پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے جمعہ کو کہا کہ فسادات میں ملوث ہونے کے شبہ میں 30 سے ​​زائد افراد کے مقدمات فوجی عدالتوں میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔ اس وقت مسٹر خان نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ امن کے وقت میں سویلین اقدامات پر فوجی قوانین کے اطلاق کو غیر قانونی قرار دے، اور حکام پر مظاہروں اور آتش زنی کرنے کا الزام لگایا۔