دہلی

بدرالدین اجمل کے ریمارکس پر کانگریس برہم

کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ آسام میں کانگریس قیادت کے خلاف اے آئی یو ڈی ایف کے رکن پارلیمنٹ کا بیان توہین آمیز تھا اور ریاستی کانگریس کے لیڈروں پر حملہ اور اس طرح کے بیانات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

نئی دہلی: کانگریس نے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے لیڈر بدرالدین اجمل کے بیان کو توہین آمیز اور آسام کانگریس کے لیڈروں کی شبیہ کو خراب کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیہودہ تبصرے قابل قبول نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
ہیمنتا بسوا شرما اور بدرالدین اجمل کے مابین خفیہ سمجھوتہ
ہندو بھگوانوں کے خلاف پوسٹ، مقدمہ درج
کانگریس کچرا پارٹی:کے ٹی آر
میں دھونی بننے کیلئے تیار ہوں: ہاردک پانڈیا

کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ آسام میں کانگریس قیادت کے خلاف اے آئی یو ڈی ایف کے رکن پارلیمنٹ کا بیان توہین آمیز تھا اور ریاستی کانگریس کے لیڈروں پر حملہ اور اس طرح کے بیانات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

آسام میں دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے، کانگریس کے لیڈر نے کہا "یہ سچ ہے کہ کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف نے متحد ہوکر گزشتہ اسمبلی اکیکشن لڑا تھا۔

حالانکہ کانگریس کے لیے یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا، لیکن اس اعتماد کے ساتھ فیصلہ کیا گیا کہ مسٹر اجمل کی پارٹی ایک اچھی اتحادی اور قابل بھروسہ شراکت دار ہوگی اور آسام اور پورے ملک میں سیکولر طاقتوں کو مضبوط کرے گی۔

جے رام رمیش نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ہی یہ واضح ہو گیا تھا کہ مسٹر اجمل نے آسام کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد کانگریس کو بدنام کرنا تھا۔

 اجمل کے تازہ بیان سے صاف ہے کہ وہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی کامیابی سے پریشان ہیں، اس لیے وہ مخالف بیانات دے کر کانگریس اور اس کے لیڈروں پر حملہ کر رہے ہیں۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ اجمل کی اے آئی یو ڈی ایف کے علاوہ، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) جیسی دیگر پارٹیاں بھی ہیں جو بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے ترجمان کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر اجمل متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کا حصہ ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن اب ان کا یو پی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔