حیدرآباد

اسپیکرپوچارم سرینواس ریڈی کو مجلس کے قائد مقننہ اکبر الدین اویسی کا مکتوب

اکبر اویسی نے کہاکہ پرانے شہر میں سڑکوں کی توسیع اورسڑکوں کی تعمیرجیسے موضوعات پر سیر حاصل مباحث کرنے کیلئے جاریہ ایوان کی کارروائی میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔

حیدرآباد: قائدمقننہ کل ہندمجلس اتحاد المسلمین اکبر الدین اویسی نے اسپیکراسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی سے اسمبلی کے روان مانسون سیشن کے ایام میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر کے نام تحریر کردہ مکتوب میں انہوں نے کہاکہ سیشن کے دوران مختصر مباحث کے تحت اقلیتی بہبود‘ حیدرآباد کے پرانے شہر میں ترقیاتی اقدامات

 تلنگانہ میں اوقافی اراضیات کے تحفظ‘ایس سی‘ ایس ٹی‘بی سی‘ای بی سی اوراقلیتوں کے لئے اسکالرشپس‘تلنگانہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کے طورپررائج کرنے اور سرکاری محکوں میں تقررات کیلئے اردو میں اہلیتی امتحان منعقد کرنے‘ریاست میں صحت عامہ کی صورتحال اورعثمانیہ دواخانہ میں دونئی عمارتوں کی تعمیر

مرکزی وزارت جل شکتی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ جس میں دریائے گوداوری اور کرشناپرتعمیر کردہ پراجکٹس کواپنی تحویل میں لینے کے فیصلہ پرعمل آوری‘آندھرپردیش تنظیم جدید ایکٹ کے تحت کئے گئے وعدوں پر عدم عمل آوری‘

 دونوں ریاستوں کے درمیان مالیہ کی تقسیم‘اثاثہ جات اور بقایا جات کی تقسیم‘ تلنگانہ میں ریلوے کوچ فیاکٹری کا قیام‘ بیارام میں اسٹیل فیاکٹری اور قبائیلی یونیورسٹی کے وعدے حدعمرمیں کمی کے بعد آسراپنشن اسکیم پرعمل آوری‘بے روزگار نوجوانوں میں بے روزگار بھتہ کی فراہمی‘

کالیشورم لفٹ اریگیشن پراجکٹ اور مشن بھاگیرتا پراظہار تشکرجس کی وجہ سے تلنگانہ کو ملک بھر میں تخم اوردھان کی پیداوارکے مرکز کا اعزازحاصل ہوا‘دلت بندھو اسکیم کے بشمول ایس سی‘ایس ٹی‘بی سی اور ای بی سی طبقات کے لئے فلاحی اسکیمات‘

بہبود کسان بشمول رعیتوبندھو‘رعیتوبیمہ‘قرض معافی‘ مفت برقی سربراہی اور فصلوں کے حصول‘جی ایچ ایم سی حدود میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے مشن بھاگیرتاکووسعت اور تلنگانہ میں مشن کاکتیہ پرعمل آوری‘جولائی اور اگست 2022 میں تلنگانہ میں رونماء سیلاب کی صورتحال‘ریاستی حکومت پر قرض کے حصول پرمرکزی حکومت کی جانب سے عائد کردہ تحدیدات‘

تلنگانہ میں سیلاب کی تباہی کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے امداد کی اجرائی میں تاخیر‘جنگلات کی اراضیات (پودو) کے مسئلہ کاحل دریافت کرنے‘ ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات‘گرام پنچایتوں‘شہری مجالس مقامی اداروں کو فنڈس کی عدم اجرائی‘منریگا کاموں کیلئے رقومات کی عدم اجرائی‘مرکز کا آئی ٹی آئی آر کو منسوخ کردینے کافیصلہ‘کالیشورم پراجکٹ کو قومی درجہ دینے سے انکار‘مشن کاکتیہ اور مشن بھاگیرتا کے مینٹنس کے لئے مرکز کا عدم تعاون۔

 مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست میں میگاٹکسٹائل پارک‘ٹکسٹائل کلسٹر اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن منظور کرنے سے انکار‘ میٹروریل کوپرانے شہر تک توسیع‘ ریاست کے سرکاری اسکولس میں اردو کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات‘اردومخلوعہ جائیدادوں پرتقررات کے لئے خصوصی ڈی ایس سی کا انعقاد‘

4فیصد تحفظات کے تحفظ کیلئے مناسب قانونی اقدامات کرنے‘ چارمینار پیڈ سٹرین پراجکٹ کاطویل عرصہ سے زیرالتواء رہنے‘چلرفروشوں کے لئے موسیٰ ندی پردو خصوصی بریجس کی تعمیر‘پرانے شہر میں پارکنگ لاٹ کی تعمیر‘

پرانے شہر میں سڑکوں کی توسیع اورسڑکوں کی تعمیرجیسے موضوعات پر سیر حاصل مباحث کرنے کیلئے جاریہ ایوان کی کارروائی میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے اسپیکر سے خواہش کی کہ ان موضوعات پر مباحث کیلئے وقت اور تواریخ کاتعین کریں۔