حیدرآباد

اغوا کے الزام میں بی جے پی کارپوریٹر گرفتار

سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس، چنتا پلی کے قریب مغویہ نوجوان اور ملزمین کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئی۔ پولیس نے 2ستمبر کو کاروائی کرتے ہوئے مغویہ کو بچالیا جبکہ ملزمین کو گرفتار کرلیا۔

حیدرآباد: پولیس نے جی ایچ ایم سی کے ایک کارپویٹر کو جن کا تعلق بی جے پی سے ہے، اپنی ہی  جماعت کے سیاسی حریف کے فرزند کے اغواء کے الزام میں گرفتار کرلیا۔بتایا جاتا ہے کہ سیاسی  حساب کتاب پورا کرنے کیلئے بی جے پی کارپوریٹر نے اپنے حریف کے بیٹے کا اغواء کیا تھا۔

 گڈی انارم ڈیویژن کے بی جے پی کے کارپوریٹر بدم پریم مہیشور ریڈی کے ساتھ دیگر9 ملزموں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس کو دیگر 5ملزمین کی تلاش تھی۔ راچہ کنڈا کمشنریٹ کی سرور نگر پولیس اور ایل بی نگر اسپیشل آپریشنس ٹیم (ایس او ٹی) نے اغوا کے اس کیس کی گتھی سلجھادی ہے۔ ملزم نے 21سالہ لنکا سبرامنیم کو گڈی انارم کی پی اینڈٹی کالونی کے اس کے مکان سے اغوا کرلیا اور پھر اس پر تشدد کیا اور اسے اذیت پہنچائی۔

متاثر نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ ملزمین نے مجھ پر تشدد کیا اور جلتے سگریٹ سے جسم پر داغ لگائے۔ ان ملزمین نے ایک دن مجھ سے کہا کہ نہا دھوکر تیار ہوجا و کیونکہ تجھے مندر میں بلی چڑھانے لے جانا ہے۔ اس کے بعدانہوں نے میرے گلے میں پھول کا ہار بھی ڈالدیا۔

 پولیس کی انوسٹی گیشن کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ کارپوریٹر کے بی جے پی کے ایک مقامی قائد لکشمی نارائنہ سے اختلافات تھے جو ایک ماضی کا روڈی شیٹر بتایا گیا ہے۔

 بی جے پی کے ایک دوسرے ورکر شراون کی بھی لکشمی نارائنہ سے دشمنی تھی۔ لکشمی نارائنہ کے مبینہ طور پر شراون کے ا یک رشتہ داروں کے ساتھ غیر مجاز ازدواجی تعلقات تھے۔ مہیشور ریڈی اور شراون نے مل کر لکشمی نارائنہ کے اغوا کی سازش رچی، لکشمی نارائنہ کا اپنے ہی حقیقی بھائی لنکا مرلی کے ساتھ اراضی کا تنازعہ تھا۔

 اس تنازعہ کی یکسوئی کیلئے مرلی، مہیشور ریڈی سے  رجوع ہوا تھا، لکشمی نارائنہ اور اس کے فرزند کے اغواء کی سازش میں مرلی کو بھی شریک بنایا گیا۔ سازشی منصوبہ پر عمل آوری کیلئے کارپوریٹر، پونیت تیواری نامی ایک شخص سے رجوع ہوا۔ تیواری، بی جے پی کا حامی ہے اور وہ ریاستی سکریٹریٹ کا آوٹ سورسنگ ملازم ہے۔

 تیواری کو بھاری رقم دینے کا وعدہ کیا گیا جس کے بعد پونیت نے اپنے دوستوں کی مدد حاصل کی اس کے دوستوں میں پی سنجو ناتھ، کے پاون کمار، آر ہیمنت (تمام طلبہ) اور سافٹ ویر ملازم بی پرانیت، شامل تھے۔

 پونیت، ان دوستوں کے ساتھ دو کاروں کے ذریعہ یکم ستمبر کو صبح کے وقت لکشمی نارائنہ کے گھر پہنچا تاہم مکان میں لکشمی نارائنہ موجود نہیں تھا جبکہ ان ملزمین نے گھر کے قریب گنیش منڈپ پر موجود لکشمی نارائنہ کے فرزند سبرامنیم کا اغواء کرلیا اور اغواء کے بعد سبرامنیم کو چنتا پلی ضلع نلگنڈہ لے گئے۔ مغویہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ شکایت کے اندراج کے بعد پولیس حرکت میں آگئی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس، چنتا پلی کے قریب مغویہ نوجوان اور ملزمین کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئی۔ پولیس نے 2ستمبر کو کاروائی کرتے ہوئے مغویہ کو بچالیا جبکہ ملزمین کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ بی جے پی کارپوریٹر ریڈی اور پونیت کے درمیان واٹس ایپ چاٹ کا ڈاٹا حاصل کرلیا  گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کارپوریٹر، اس کیس کا اصل سرغنہ ہے کیونکہ اس نے اغوا کا منصوبہ بنایا اور اس پر عمل درآمد کرایا ہے۔