حیدرآباد

بلقیس بانو کیس کے 11مجرموں کی رہائی میں مودی مداخلت کریں: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے کہاکہ مودیجی اگر آپ خواتین کی عزت و احترام کے حق میں ہیں جیسا کہ آپ تقاریر میں کہتے ہیں، تو پھر آپ کو مداخلت کرتے ہوئے11مجرموں (زانیوں) کی رہائی کے احکام کو واپس لینے کیلئے حکومت گجرات کو حکم دینا چاہئے۔

حیدرآباد: تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آ رایس) کے کارگذار صدر کے تارک رامار اؤ نے چہارشنبہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ بلقیس بانو کیس میں مداخلت کریں اور اس کیس کے 11مجرموں کی رہائی کے احکام کو منسوخ کرائیں۔

 اگر آپ خواتین کی عزت و احترام کے حق میں ہیں جیسا کہ آپ تقاریر میں کہتے ہیں، تو پھر آپ کو مداخلت کرتے ہوئے11مجرموں (زانیوں) کی رہائی کے احکام کو واپس لینے کیلئے حکومت گجرات کو حکم دینا چاہئے۔ ٹوئٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے یہ بات کہی۔ وہ، یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا حوالہ دے رہے تھے۔

لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ خواتین کے تئیں ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، مودی نے خواتین کے احترام کو ملک کی ترقی کا ایک اہم ستون قرار دیا تھا۔ اور ”ناری شکتی“ کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

مودی نے یومیہ زندگی میں خواتین کے بارے میں ذہنیت تبدیل کرنے کی اپیل کی تھی  ”سر، آپ کو ملک کے لئے سمجھ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، ایک اور ٹوئٹ میں کے ٹی آر نے کہا کہ“سر، میں آپ(وزیر اعظم) سے یہ خواہش کرتا ہوں کہ براہ کرم آپ، ہندوستانی تعزیرات ہند(آئی پی سی) اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) میں مناسب ترمیمات کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ زانی کوع دالتوں سے ضمانت نہ ملنے پائے۔

 طاقتور قانون کے ذریعہ سے ہی عدالتیں تیزی کے ساتھ اور بہتر انداز میں مقدمات کی یکسوئی کرسکتی ہیں۔ حکومت گجرات نے21 جنوری 2008 کو بلقیس بانو گینگ ریپ اور خاندان کے7 افراد کے قتل کے11 مجرموں کو جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ گودھرا سب جیل سے پیر کے روز رہا کردیا گیا۔ حکومت گجرات کی معافی پالیسی کے تحت ان 11مجرموں کو رہا کردیا گیا۔