حیدرآباد

راجہ سنگھ دو ہفتوں کی عدالتی تحویل میں، چنچل گوڑہ جیل منتقل

راجہ سنگھ کو جسے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا، اس کے حامیوں اور مخالفوں کے احتجاج کی وجہ سے سخت سیکورٹی اور سخت کشیدگی کے درمیان نامپلی کریمنل کورٹ میں پیش کیا گیا۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کی ایک فوجداری عدالت نے منگل کو بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ عدالت کے اس حکم کے بعد راجہ سنگھ کو چنچل گوڑہ سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ پیغمبر اسلام محمدؐ کی شان اقدس میں گستاخی پر راجہ سنگھ کو حیدرآباد سٹی پولیس نے آج صبح اس کے گھر سے گرفتار کرلیا تھا۔

راجہ سنگھ کو جسے منگل کی صبح گرفتار کیا گیا، اس کے حامیوں اور مخالفوں کے احتجاج کی وجہ سے سخت سیکورٹی اور سخت کشیدگی کے درمیان نامپلی کریمنل کورٹ میں پیش کیا گیا۔

پولیس نے ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی کرنے والے دونوں گروپوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا۔

چودہویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے راجہ سنگھ کو دو ہفتوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ اسے چنچل گوڑہ سنٹرل جیل منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

تلنگانہ اسمبلی کے رکن کو جو حلقہ گوشہ محل کی نمائندگی کرتا ہے، حیدرآباد کے مختلف مقامات پر مسلمانوں کے زبردست احتجاج کے بعد علی الصبح گرفتار کیا گیا تھا۔ احتجاج کے دوران مسلمانوں نے اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

راجہ سنگھ کے خلاف حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر مقامات پر مختلف پولیس اسٹیشنوں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ حیدرآباد کے بہادر پورہ، دبیر پورہ اور بالا نگر پولیس اسٹیشنوں اور سنگاریڈی اور نظام آباد اضلاع میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

راجہ سنگھ نے پیر کی رات فیس بک پر پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے والی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی، جس سے عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑگئی۔

پیر کی رات پولیس کمشنر کے دفتر اور مختلف پولیس اسٹیشنوں پر سینکڑوں مسلمان جمع ہوئے۔ مظاہرین نے راجہ سنگھ کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کو تحویل میں لے کر مختلف پولیس اسٹیشنوں کو منتقل کر دیا گیا۔

بہادر پورہ، بھوانی نگر، نامپلی، دبیر پورہ اور دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔