حیدرآباد

سری چیتنیہ کالجس پر طلبہ کو ہراساں کرنے کا الزام۔ یوتھ کانگریس کا احتجاج

واضح رہے کہ کالج انتظامیہ کی ہراسانی سے دلبرداشتہ ایک طالب علم نے کل خودکشی کرلی تھی۔ اس موقع پر پتلہ بھی نذر آتش کیا گیا۔ اس دوران پولیس کے ساتھ یوتھ کانگریس کارکنوں نے آگے بڑھنے کیلئے مزاحمت کی۔

حیدرآباد: شری چیتنیہ کالجس کی جانب سے طلباء اور ان کے والدین کو فیس ادائیگی، کیلئے ہراساں کئے جانے کے خلاف یوتھ کانگریس کارکنوں نے آج بورڈ آف انٹر میڈیٹ کے دفتر واقع نامپلی کے روبرو احتجاج منظم کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے یوتھ کانگریس کارکنوں کو گاندھی بھون سے آگے بڑھنے نہیں دیا۔

متعلقہ خبریں
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور
بیٹے کی ہراسانی اورحملہ۔ضعیف شخص کا دو مرتبہ اقدام خودکشی
دوران پرواز مسافر کی باتھ روم میں خودکشی کی کوشش
لون ایپ کے ایجنٹس کی ہراسانی، ایک شخص نے خودکشی کرلی
اسکولی طالبہ کی ہراسانی، نوجوان کو تین سال جیل و جرمانہ کی سزا

احتجاجی کارکن جو بی آر ایس حکومت کے خلاف نعرے بلند کررہے تھے، سری چیتنیہ کالجس کے منتظمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ کالج انتظامیہ کی ہراسانی سے دلبرداشتہ ایک طالب علم نے کل خودکشی کرلی تھی۔ اس موقع پر پتلہ بھی نذر آتش کیا گیا۔ اس دوران پولیس کے ساتھ یوتھ کانگریس کارکنوں نے آگے بڑھنے کیلئے مزاحمت کی۔

صدر یوتھ کانگریس شیوسینا ریڈی کی قیادت میں احتجاجی کارکنوں نے شری چیتنیہ کالج کی مسلمہ حیثیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر کل سے شری چیتنیہ کے تمام کالجس کے روبرو احتجاج منظم کرنے کی دھمکی دی۔

انہوں نے سوال کیا کہ طلباء کو ہراساں کئے جانے کے خلاف بورڈ آف انٹر میڈیٹ کی جانب سے کاروائی کیوں نہیں کی جاتی۔ ٹیچر زمرہ کے کونسل امیدوار ہریشوردھن ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اساتذہ اور طلبا کے مسائل کے حل کیلئے ان کا ساتھ دے رہی ہے۔