حیدرآباد

میس کی سہولت کامطالبہ، عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج

میس کی سہولت فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا نے راستہ روکو احتجاج کیا۔طلبا کے اس احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

حیدرآباد: میس کی سہولت فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا نے راستہ روکو احتجاج کیا۔طلبا کے اس احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
نائٹ واچ مین تین سرکاری عہدوں کیلئے منتخب
عثمانیہ یونیورسٹی میں نیشنل شارٹ فلم فیسٹیول
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
سعید بازہر کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری
فہمیدہ تبسم کو پی ایچ ڈی کی ڈگری

اس موقع پر طلبا نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی کی اور انتظامیہ پر شدیدبرہمی کااظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ گذشتہ دو ماہ سے ان کو میس کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

طلبا کے اس اچانک احتجاج کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے کشیدگی پھیل گئی۔اس احتجاج کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس کی بھاری تعداد وہاں پہنچ گئی جس نے طلبا کے جذبات کو سرد کرنے کی کوشش کی تاہم ان احتجاجی طلبا نے مطالبہ کیا کہ وائس چانسلر وہاں پہنچ کر ان کے مسئلہ کے حل کے اقدامات کریں۔

ان احتجاجی طلبا نے وائس چانسلر کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ساتھ ہی انہوں نے انتباہ دیا کہ ان کے مسئلہ کی یکسوئی نہ کرنے پر احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔

انہوں نے اس صورتحال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے آئے ہیں احتجاج کیلئے نہیں لیکن وہ اس احتجاج کے لئے مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ ان کو میس کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے اور ان کو اس کیلئے کئی دنوں سے مختلف مقامات پر جانے کی ہدایت دیتے ہوئے مشکل صورتحال میں ڈالاجارہا ہے۔