حیدرآباد

کے سی آر نے سرکاری طور پر یوم آزادی تلنگانہ کی تقریب نہیں منائی:امیت شاہ

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ ریاست حیدرآباد، کرناٹک کے کچھ حصوں اور مہاراشٹر کو 17 ستمبر کو آزادی ملی۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی کوششوں سے اس خطے کے لوگوں کو نظام کی حکمرانی سے نجات ملی۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ تمام پارٹیاں تلنگانہ کی یوم آزادی تقریب سرکاری طور پر منعقد کرنے اتنے برسوں تک ڈرتی رہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال حیدرآباد لبریشن ڈے منانے کی ہدایت دی ہے۔

انہوں نے سکندرآباد پریڈ گراؤنڈ میں مرکزی وزارت سیاحت و ثقافت کے زیر اہتمام حیدرآباد لبریشن ڈے کے پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر امیت شاہ نے سب سے پہلے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جس کے بعد انہیں مسلح افواج کی جانب سے سلامی پیش کی گئی۔

 بعد ازاں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست حیدرآباد، کرناٹک کے کچھ حصوں اور مہاراشٹر کو 17 ستمبر کو آزادی ملی۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی کوششوں سے اس خطے کے لوگوں کو نظام کی حکمرانی سے نجات ملی۔

پورے ملک کی آزادی کے ایک سال بعد حیدرآباد کے لوگوں کو آزادی ملی۔ سردار پٹیل نے آپریشن پولو کے ذریعہ نظام اور رضاکاروں کے اڈوں کا خاتمہ کیا۔ اس جدوجہد میں کئی لوگوں نے اپنی جانیں قربان کیں‘ امیت شاہ نے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس کو بالواسطہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی تلنگانہ کی تقریب ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے نہیں منائی گئی۔

جب کہ یوم تلنگانہ آزادی سرکاری طور پر مرکز کے ذریعہ منایا جارہا ہے۔ ماضی میں تمام جماعتیں یوم آزادی کے انعقاد سے خوفزدہ تھیں لیکن مرکز ایک سال تک حیدرآباد لبریشن ڈے کا اہتمام کرے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے یوم آزادی تلنگانہ کے موقع پر ریاست کے عوام کو مبارکباد دی۔

 انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو آزادی صرف سردار ولبھ بھائی پٹیل کے اقدام کی وجہ سے ملی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ نظام کی فوج اور رضاکاروں کو بھگا کر ریاست حیدرآباد کو آزادی دلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نظام نے پٹیل کے آپریشن پولو سے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا تھا۔13 ماہ کے بعد تلنگانہ کو آزادی ملی۔حیدر آباد کی آزادی کے لیے بہت سی قربانیاں دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کے بغیر تلنگانہ کی آزادی میں مزید تاخیر ہوتی تھی۔ تلنگانہ کو سردار پٹیل پولیس ایکشن کے ذریعے ہی آزاد کیا۔ 108 گھنٹے تک جاری رہنے والی پولیس کارروائی میں کئی لوگ شہید ہوئے۔ عوام کی خواہش ہے کہ سرکاری طور پر یوم آزادی تلنگانہ منایا جائے لیکن ووٹ بینک کے لیے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے سرکاری طور پر یوم آزادی تلنگانہ کی تقریب اب تک نہیں منایا۔

 75 سالوں میں کسی حکومت نے یوم آزادی نہیں منائی۔ کچھ دوسرے ناموں سے جشن منا رہے ہیں۔ تلنگانہ آزادی کے نام پر جشن منایاگیا۔ اقتدار میں رہنے والے اگر ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سرکاری تقریب نہیں مناتے ہیں تو یہ تلنگانہ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہوگا۔