حیدرآباد

بی جے پی قائدین‘ زہر افشانی اور جھوٹ بولنے کے عادی: ہریش راؤ

ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤنے کہاکہ بی جے پی قائدین کوسوائے زہرافشانی کرنے کے بجائے مسائل پر بات کرنا نہیں آتا۔ وہ باربار جھوٹ بولنے کے عادی ہوچکے ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤنے کہاکہ بی جے پی قائدین کوسوائے زہرافشانی کرنے کے بجائے مسائل پر بات کرنا نہیں آتا۔ وہ باربار جھوٹ بولنے کے عادی ہوچکے ہیں۔

پہلے کئی گئی باتوں کوبارباردہرانے کو اپناوطیرہ بنالیاہے۔ آج دفتر مقننہ ٹی آرایس پارٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ روز بی جے پی کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام پراپنا ردعمل ظاہر کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے پانی‘ فنڈس اورروزگارکے مسئلہ پر دیئے گئے بیان کا جواب دیتے ہوئے ہریش راؤ نے کہاکہ کیا امیت شاہ اس بات سے انکار کرسکتے ہیں کہ تلنگانہ کواپنے حصہ کاپانی حاصل نہیں ہواہے؟

اگر انہیں اس بات کا پتہ نہیں ہے تووہ ریاست کے کسانوں سے دریافت کرسکتے ہیں۔پانی کے حصول کی وجہ سے ہی بہترین فصلیں اگائی جارہی ہیں۔ وزیر فینانس نے کہاکہ خودوزیر اعظم نریندر مودی نے کہاہے کہ کسانوں سے ایک لاکھ کروڑروپے مالیتی دھان خریدا گیا۔

اگرپانی نہیں حاصل ہوا تواتنی بڑی مقدار میں دھان کی کاشت کس طرح ممکن ہوپاتی۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھرمیں پنجاب کے بعد سب سے زیادہ دھان کی پیداوار تلنگانہ میں ہی ہوئی ہے۔یہ اعداد وشمار نیتی آیوگ کی جانب سے جاری کردہ ہیں۔گوداوری اور کرشنا کے پانی سے تلنگانہ میں بنجراراضیات کوسیراب کیا گیا۔ ہریش راؤ نے کہاکہ ریاست میں پانی کے متعلق بی جے پی کارکنوں کے بجائے کسانوں سے دریافت کیاجاناچاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ملک بھرمیں زرعی سرگرمیوں میں اضافہ کی شرح تین فیصد ہے جبکہ تلنگانہ میں یہ شرح دس فیصد ہے۔انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کومشورہ دیاکہ وہ مکمل معلومات کئے بغیر بیانات دینے سے گریز کریں۔یہ ان کے رتبہ کی مناسبت سے ٹھیک نہیں ہے۔

عوام کا احساس ہے کہ آپ نے غلط اسکرپٹ کوپڑھاجوریاستی بی جے پی کی جانب سے فراہم کی گئی تھی۔ ہریش راؤ نے مزید کہاکہ ریاست تلنگانہ کی ترقی‘ ملک کے لئے ماڈل ہے۔ ریاست کی آمدنی میں اضافہ کے بعد ہی وظائف کوماہانہ 200 روپے سے بڑھا کر 2000روپے فی کس کیاگیا۔

اپنے بل بوتے پر آبپاشی کے لئے کالیشورم سے اور پینے کے پانی کے لئے مشن بھاگیرتا کے تحت پانی فراہم کیاجارہاہے۔اگر مرکزی حکومت تلنگانہ کو فنڈس جاری کرتی توترقی کی رفتار میں مزید تیزی آتی۔راؤ نے کہاکہ انہیں توقع تھی کہ وزیر اعظم‘ تلنگانہ کے حصہ کے فنڈس کی اجرائی کا اعلان کریں گے مگرانہیں مایوسی ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ فینانس کمیشن کی سفارشات پرنریندرمودی کے سواء تمام وزرائے اعظم نے عمل کیا تھا۔ مودی پر دروغ گوئی سے کام لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہاکہ ہرسال دوکروڑ افراد کو ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں شامل ہے تاہم مرکزی حکومت مرکزی اداروں میں موجودہ مخلوعہ جائیدادوں پرتقررات کے لئے آج تک کوئی قدم نہیں اٹھایاہے۔

دوسری طرف ریاستی حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں مگر وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے دوران جھوٹ بولا۔انہوں نے مزید کہاکہ ریاست میں آیوشمان بھارت اسکیم سے 26 لاکھ خاندان جڑے ہوئے ہیں جبکہ آروگیہ شری اسکیم سے 86 لاکھ خاندان جڑئے ہوئے ہیں۔

آیوشمان بھارت اسکیم سے کہیں زیادہ بہتر آروگیہ شری اسکیم ہے۔ ہریش راؤ نے کہاکہ خواتین کو باشعور اور بااختیارکرنے کادعویٰ کرنے والے نریندر مودی اس بات کی وضاحت کریں کہ گزشتہ 8 سالوں سے خواتین کومقننہ میں تحفظات فراہم کرنے کے بل کوکیوں برف دان کی نذر کردیا گیا۔

کیوں گیس سلنڈرکی قیمتوں میں کمی لانے کا اعلان نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کے پاس کے سی آر کے سوالات کے جواب نہیں تھے اس لئے پھیکی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے راہ فرار اختیار کرلی۔