انٹرٹینمنٹ

’’تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤگے‘‘، شکاگو میں یادگار محفل

’’تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے‘‘ کے زیرعنوان ایک یادگار محفل سجائی گئی جس میں محمد رفیع کی صاحبزادی نسرین رفیع اور داماد معراج احمد کے تاثرات اور رفیع صاحب کے بعض یادگار واقعات پر مشتمل ایک ویڈیو پیش کیا گیا جس نے پروگرام کو یادگار بنادیا۔

شکاگو: گلوکار محمد رفیع ایک عظیم گلوکار ہی نہیں ایک عظیم انسان بھی تھے۔ وہ کیچڑ میں کنول کی طرح تھے۔ انہوں نے فلمی دنیا میں رہتے ہوئے بھی اپنے دامن کو بے داغ رکھا۔ بالی ووڈ میں وہ ایک اچھے انسان اور سچے مسلمان رہے۔ جس طرح ان کی آواز فضاؤں میں گونجتی رہتی ہے، اسی طرح انسانیت کے لئے کئے گئے ان کے کاموں کا فیضان بھی ہمیشہ جاری رہے گا۔

ان خیالات کا اظہار محترمہ غوثیہ سلطانہ نے شکاگو میں ساؤتھ ایشین کلچرل سوسائٹی کے زیراہتمام یاد رفیع پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

’’تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے‘‘ کے زیرعنوان ایک یادگار محفل سجائی گئی جس میں محمد رفیع کی صاحبزادی نسرین رفیع اور داماد معراج احمد کے تاثرات اور رفیع صاحب کے بعض یادگار واقعات پر مشتمل ایک ویڈیو پیش کیا گیا جس نے پروگرام کو یادگار بنادیا۔

محمد رفیع صاحب کی صاحبزادی نسرین رفیع اور داماد معراج احمد کا ویڈیو پروگرام میں حاضرین کے لئے پیش کیا گیا

سگنیچر بینکویٹ ہال میں منعقدہ اس یادگار پروگرام میں شکاگو کے مشہور گلوکار ابراہیم اسمٰعیل کے ساتھ شہیلا کیٹکر اور فرح سلام نے محمد رفیع صاحب کے یادگار نغمے پیش کرتے ہوئے ایک سماں باندھ دیا۔

پروگرام کا آغاز دن کے دو بجے رفیع صاحب کے گیتوں کی جھلکیاں پیش کرتے ہوئے کیا گیا۔ اس کے بعد نسرین رفیع اور معراج احمد کی بھیجی ہوئی ویڈیو ریکارڈنگ پیش کی گئی جس میں انہوں نے رفیع صاحب کی رحم دلی اور انسان دوستی کا ایک واقعہ سنایا۔

رفیع صاحب ایک دن ایک گانے کی ریکارڈنگ کرکے واپس ہورہے تھے۔ جب وہ بلڈنگ کی لفٹ سے نیچے اتررہے تھے تو لفٹ مین نے ان کے سامنے اپنی بیٹی کی شادی کا ذکر کیا۔ رفیع صاحب نے اس گانے کی پوری پیمنٹ لفٹ مین کو دے دی اور کہا کہ بیٹی کی شادی کے لئے مزید رقم کی ضرورت ہو تو بلاجھجھک کہنا۔ محترمہ نسرین رفیع نے مزید بتایا کہ محمد رفیع صاحب میں دریا دلی، مسکینوں کی مدد کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔

اس موقع پر نسرین رفیع کی ریکارڈنگ سوینیئر ’’تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤگے‘‘ کی اجرائی بھی عمل میں آئی۔

شکاگو کے سیگنیچر بینکویٹ ہال میں منعقدہ یاد رفیع پروگرام میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

پروگرام شام چھ بجے تک چلتا رہا جس میں دور دور سے لوگ آئے ہوئے تھے۔ ہال پوری طرح بھرا ہوا تھا اور اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا۔ لاک ڈاؤن کے بعد شکاگو میں یہ کامیاب اور خوبصورت یادگار محفل پہلی بار منعقد کی گئی جو کئی دنوں تک یاد رکھی جائے گی۔