حیدرآباد

سردار پٹیل نے نظام ہفتم کو راج پرمکھ کے عہدے پر فائز کیا تھا

سی پی آئی تلنگانہ قائدین نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے 11 تا 17 ستمبر تلنگانہ کسان مسلح جدوجہد کی یاد میں پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ پروگرام ریاست کے تمام اضلاع میں شاندار پیمانے پر منعقد کیا جائے گا۔

حیدرآباد: سی پی آئی تلنگانہ قائدین نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے 11 تا 17 ستمبر تلنگانہ کسان مسلح جدوجہد کی یاد میں پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ پروگرام ریاست کے تمام اضلاع میں شاندار پیمانے پر منعقد کیا جائے گا۔

سکریٹری سی پی آئی تلنگانہ کمیٹی کے سامبا شیوا راؤ اور سابق رکن پارلیمنٹ سید عزیز پاشاہ اور جنرل سکریٹری اسسٹنٹ فارمرس اسوسی ایشن پی پدما نے اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا آغاز ٹینک بنڈ پر واقع مخدوم محی الدین کے مجسمے پر پھول مالا پیش کرنے کے بعد نارائن ریڈی آڈیٹوریم میں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام کے اختتام پر 17 ستمبر کو نامپلی نمائش میدان میں جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین کی جانب سے 17 ستمبر کو مسلم حکمراں سے آزادی کا دن منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر انہوں نے بی جے پی قائدین پر مسئلے کو مذہبی رنگ دینے کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق نظام حیدرآباد کی حکومت کے خلاف ٹریڈ یونین لیڈر اور مشہور شاعر مخدوم محی الدین نے جدوجہد نہیں کی تھی؟ کیا شیخ بندگی بہادرانہ موت نہیں پائی۔ صحافی شعیب اللہ کی موت رضاکاروں کے ہاتھوں نہیں ہوئی تھی؟ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے نظام مسلمان تھے جبکہ 90 فیصد غیر مسلم زمیندار تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین سابق مرکزی وزیر سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آکر حیدرآباد ریاست کو آزاد کرانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سابق نظام حیدرآباد کو کیوں اس وقت جیل میں نہیں ڈالا۔ سردار پٹیل نے نظام حیدرآباد کو راج پرمکھ (گورنر) کے عہدے پر فائز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رضاکاروں کے سربراہ قاسم رضوی کو پاکستان جانے کے لئے چھوڑ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی تاریخ کو مسخ کرکے ملک اور سماج کے ساتھ غداری کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست 1947 کو ملک آزاد ہوا تھا جبکہ حیدرآباد ریاست میں نظام کی حکومت چل رہی تھی۔

11 ستمبر 1947 کو کمیونسٹ قائدین نارائن ریڈی‘ مخدوم محی الدین اور ایلاریڈی نے تلنگانہ کے کسانوں کو مسلح جدوجہد میں حصہ لینے کی ترغیب دی تھی۔ اس جدوجہد میں حصہ لے کر 4 ہزار کمیونسٹ شہید ہوئے تھے اور 3 ہزار دیہی علاقوں کو آزاد کرلیا گیا اور 10 لاکھ ایکر اراضی کو تقسیم کیا گیا۔ ان کی اس جدوجہد کے بعد آخر کار نظام حیدرآباد نے 17 ستمبر 1948 کو حیدرآباد ریاست کو انڈین یونین میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے 17 ستمبر کو قومی یکجہتی کا دن منانے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے حکومت سے گزارش کی کہ وہ 17 ستمبر کو یوم انضمام کا انعقاد کیا جائے۔ رکن پارلیمنٹ سید عزیز پاشاہ نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی قائدین کی عادت جھوٹ بولنا اور تاریخ کو مسخ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ستمبر کو یوم آزادی تلنگانہ کے موضوع پر منعقد شدنی جلسہ عام کو مخاطب کریں گے۔ جبکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کا اس جدوجہد میں کوئی رول نہیں ہے۔ جبکہ کمیونسٹوں نے جدوجہد میں حصہ لے کر جان گنوائی تھی۔ انہوں نے کہاکہ عالمی مارکٹ میں پٹرول 110 ڈالر سے گھٹ کر 88 ڈالر ہوگئی ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے پٹرول کی قیمتوں میں کمی نہیں کی۔