مرکزی حکومت سی بی آئی اور ای ڈی کا غلط استعمال کررہی ہے: کے سی آر

کے سی آر نےکہاکہ اگر کوئی ریاست سی بی آئی کاروائی کیلئے رضامندی کے فیصلہ سے دست بردار ہوجاتی ہے تو اُس ریاست میں سی بی آئی کی کسی بھی کاروائی کیلئے حکومت کی اجازت حاصل کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مرکزی حکومت پر سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ (ای ڈی) جیسے اداروں کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان اداروں کا استعمال سیاسی حریفوں کو ہراساں کرنے کے کیلئے کیا جارہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ کو ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام ریاستیں، سی بی آئی کی کارروائیوں پر ظاہر کردہ رضامندی سے دست بردار ہوجائیں۔ کے سی آر نے کہا کہ پولیسنگ کا موضوع ریاستوں کا اختیار ہے۔ دہلی اسپیشل پولیس اشٹابلشمنٹ ایکٹ 1946 کے مطابق سی بی آئی کو کسی ریاست میں کاروائی کرنے سے قبل اُس ریاست کی حکومت سے اجازت طلب کرنا ہوتا ہے۔

اگر کوئی ریاست سی بی آئی کاروائی کیلئے رضامندی کے فیصلہ سے دست بردار ہوجاتی ہے تو اُس ریاست میں سی بی آئی کی کسی بھی کاروائی کیلئے حکومت کی اجازت حاصل کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔

چیف منسٹر نے کہا کہ اب تک مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، راجستھان، پنجاب، میگھالیہ کے بشمول9 ریاستیں سی بی آئی کے ساتھ رضامندی کے فیصلہ سے دست برداری اختیار کرچکی ہیں۔

 حالیہ عرصہ میں حکومت آندھرا پردیش بھی سی بی آئی کے ساتھ تعاون کے فیصلہ سے دست برداری اختیار کرلی ہے۔ اب تازہ ترین طور پر چیف منسٹر کا بیان تلنگانہ اور مرکزی حکومت کے درمیان بگڑتے تعلقات اور کے سی آر کی برہمی کو ظاہر کرتا ہے۔

...رشتوں کا انتخاب
...اب اور بھی آسان

لڑکی ہو یا لڑکا، عقد اولیٰ ہو یا عقد ثانی
اب ختم ہوگی آپ کی تلاش اپنے ہمسفر کی

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور فری سبسکرپشن حاصل کرکے منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

www.munsifmatrimony.com

تبصرہ کریں

Back to top button