مودی‘آخرکیاچھپارہے ہیں؟: جئے رام رمیش

جئے رام رمیش نے کہا کہ دوسال بعد چینیوں کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ انہوں نے توانگ میں ایک ہندوستانی چوکی پر قبضہ کرلیا۔ یانگسے علاقہ میں ہندوستان کا غلبہ تھا۔

نئی دہلی: کانگریس نے چین کی گھس پیٹھ کے مسئلہ پرمرکزی حکومت کی خاموشی پرسوال اٹھایا ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اتوار کے دن کہا کہ خبریں ہیں کہ چین کی گھس پیٹھ بڑھ گئی ہے اور مشرقی سیکٹر میں آئے دن ہونے لگی ہے۔

 پچھلی حکومتوں کے پاس اتنا اعتماد تھا کہ وہ 1965‘1971اورکارگل 1999ء میں صحافیوں اور ارکان پارلیمنٹ کو محاذ پرلے گئی تھیں۔ ڈوکلام پر تک پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں بحث ہوچکی ہے۔ وزیراعظم ملک کے عوام سے کیاچھپارہے ہیں؟ وہ بحث سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟۔

 جئے رام رمیش نے کہا کہ دوسال بعد چینیوں کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ انہوں نے توانگ میں ایک ہندوستانی چوکی پر قبضہ کرلیا۔ یانگسے علاقہ میں ہندوستان کا غلبہ تھا۔

سابق وزیراعظم راجیوگاندھی نے 1986ء کے ٹکراؤ کے بعد یہاں فورسیس تعینات کردی تھیں۔ کانگریس قائد نے سوال کیاکہ چینیوں کو نیامحاذ کھولنے کی ہمت کیسے ہوئی؟۔ جئے رام رمیش نے الزام عائد کیاکہ فوجی سطح کی 16ادوار کی بات چیت کے بعد بھی دیپسانگ میں چینی 18کلومیٹراندرموجود ہیں۔

اس اہم دفاعی علاقہ میں سینکڑوں کلومیٹرس تک ہندوستانی پٹرولنگ نہیں ہوپارہی ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل وزیراعظم نے شی جنپنگ سے بھائی چارہ اور قربت کا اظہارکیاتھا۔