حیدرآباد

اروناچل پردیش میں چین کی تعمیراتی ٹیم کیا کررہی ہے: اسد اویسی

ایک اور ٹویٹ میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدراسد اویسی نے کہا کہ لداخ میں چینی دراندازی دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے اور اب ہمارے پاس اروناچل میں چینی تعمیراتی ٹیموں کی تصاویر بھی ہیں۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو اروناچل پردیش میں چین کی صورتحال پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے وضاحت کرنے کو کہا کہ چین کا تعمیری ٹیم اروناچل پردیش میں کیا کررہی ہے؟۔

اویسی نے ٹویٹر پر اروناچل پردیش کے انجاؤ ضلع کے مقامی لوگوں کے ذریعہ ریکارڈ کردہ ویڈیو پوسٹ کیا۔ اس ویڈیو میں چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے اہلکار اور مشینری اروناچل پردیش کے چگلگام میں ہدیگرا-ڈیلٹا 6 کے قریب تعمیراتی کام کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹ کیاکہ "کیا ہمارے وزیر اعظم جو چین کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں، ہمیں بتائیں گے کہ چینی تعمیراتی ٹیم اروناچل پردیش میں ہمارے علاقے میں کیا کر رہی ہے؟”

ایک اور ٹویٹ میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے کہا کہ لداخ میں چینی دراندازی دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے اور اب ہمارے پاس اروناچل میں چینی تعمیراتی ٹیموں کی تصاویر بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کی صورتحال پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی ضرورت ہے۔ اس سے کم کچھ بھی ناکافی ہوگا۔