حیدرآباد

اسمبلی سیشن کو ملتوی کردئے جانے سے کے سی آر کی خودپسندی کا اظہار:ایٹالہ راجندر

میڈیا پوائنٹ پر رکن اسمبلی رگھونندن راؤ کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں سال میں اسمبلی 80تا 90 دن کام کرتی تھی۔

حیدرآباد: بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر لیجسلیٹر اور سابق وزیر ایٹالہ راجندر نے کہا کہ جس انداز سے اسمبلی کا سیشن منعقد کیا گیا اس سے کے سی آر کی رعونت کا اظہار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 20سال کے دوران انہوں نے کبھی نہیں دیکھا کہ بغیر کسی مباحث کے ایوان 5منٹس میں ہی ملتوی کردیا گیا ہو۔

ایٹالہ راجندر نے الزام عائد کیا ہے کہ ایوان کو ملتوی کردئے جانے سے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی خودپسندی کا اظہار ہوتاہے۔میڈیا پوائنٹ پر رکن اسمبلی رگھونندن راؤ کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں سال میں اسمبلی 80تا 90 دن کام کرتی تھی۔

اس طرح بجٹ سیشن کیلئے40تا45دن ہواکرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر دور حکومت میں اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں۔جس سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی ایماپر ہورہاہے۔

ایوان کو بغیر کسی مباحث کے ملتوی کردئے جانے سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ اسمبلی کی اہمیت سے خاطر خواہ واقفیت نہیں ہے اسلئے ایوان کو اس قدر نچلی سطح پر لایاگیا ہے۔اگر چیف منسٹر ایوان کو ملتوی کرنا چاہتے ہوں تو اسپیکر اس پر عمل کریں گے اور اگر کے سی آر یہ کہتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی دو دنوں تک چلائی جائے تو اسپیکر کارروائی چلائیں گے۔

 ایٹالہ راجندر نے چیف منسٹر کی ایما پر اس طرح کا عمل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ارکان نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کے علاوہ وی آر اے اور وی آر او جیسے مسائل پر حکومت کی توجہ مبذول کروائی جانے والی تھی۔

بی جے پی کے ارکان نے کہا ہے کہ ملازمین کو بروقت تنخواہوں عدم ادائیگی کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں۔بی جے پی کے قائدین نے الزام عائد کیا ہے کہ برسر اقتدار ٹی آر ایس عوامی مسائل پر مباحث سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ عوام کے غصہ سے فرار اختیار نہیں کرسکتی۔