حیدرآباد

تلنگانہ اسمبلی کی تحلیل سےمتعلق افواہوں کا بازارگرم

اب کے سی آر 3ستمبر کو ریاستی کابینہ اور پارٹی مقننہ اجلاس طلب کررہے ہیں جس کی وجہ سے قیاص آرئیوں کا بازار گرم ہے کہ کہیں اس بار بھی کوئی سنسنی خیز فیصلہ لیا جائے گا۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے3 ستمبر کو کابینہ اجلاس اور پارٹی مقننہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ پارٹی قائدین کیلئے باعث حیرت بن گیا ہے۔ پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ ایک ہی دن کا بینہ اجلاس اور پارٹی مقننہ اجلاس طلب کیا جانا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

 پارٹی قائدین 5 ستمبر2018 کو یاد کررہے ہیں جب کے سی آر نے کابینہ اجلاس طلب کرتے ہوئے اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اُس وقت اسمبلی کی مکمل میعاد کی تکمیل کیلئے8 ماہ کا عرصہ باقی تھا۔

 اب کے سی آر 3ستمبر کو ریاستی کابینہ اور پارٹی مقننہ اجلاس طلب کررہے ہیں جس کی وجہ سے قیاص آرئیوں کا بازار گرم ہے کہ کہیں اس بار بھی کوئی سنسنی خیز فیصلہ لیا جائے گا۔ سابق میں پارٹی حلقوں میں چہ مہ گوئیوں کا بازار گرم تھا کہ سیاسی حکمت عملی ساز پر شانت کشور نے کے سی آر کو قبل از وقت انتخابات کا سامنا کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

 دوسری طرف چند اور پارٹی قائدین کا ماننا ہے کہ اگر کے سی آر اسمبلی تحلیل کرنا چاہتے تو پہلے پارٹی مقننہ اجلاس طلب کرتے اور بعد میں کابینہ اجلاس منعقد ہوتا مگر اب چیف منسٹر کا بینہ اجلاس طلب کئے ہیں اور مقننہ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ اور کونسل کو بھی مدعو کیا ہے۔

 جبکہ اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملہ میں اراکین پارلیمنٹ اور کونسل کا کوئی کردار نہیں رہتا۔ دریں اثناء دفتر سی ایم او سے جاری اطلاع کے مطابق کابینہ اجلاس میں آئندہ اسمبلی اجلاس کے انعقاد کے لئے تواریخ کو قطعیت دی جائے گی اس کے علاوہ اجلاس میں ریاست میں زیر دوران پراجکٹس اور نئے پراجکٹس کے متعلق غور کیا جائے گا۔