حیدرآباد

تلنگانہ میں بی جے پی کے استحکام کیلئے کے سی آر ذمہ دار: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پارلیمنٹ اجلاس میں مرکزی حکومت نے برقی اصلاحات بل پیش کیا تھا اس وقت ٹی آر ایس ارکان غیر حاضر تھے۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سیس ی اے ریونت ریڈی ایم پی نے چیف منسٹر کے سی آر پر ریاست میں بی جے پی کو مضبوط کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انتخابات میں سہ رخی مقابلہ کی وجہ سے کے سی آر ہی ہیں۔ گذشہ7سال کے دوران کے سی آر نے بی جے پی کی ہر معاملہ پر تائید کی۔

 آج وہ بی جے پی کے خلاف قومی سطح پر محاذ بنانے کی باتیں کررہے ہیں۔ ریاست میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور سی بی آئی کے دھاووں کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔ ریاست میں بی جے پی کو متبادل بنانے کے ذمہ دار کے سی آر ہیں۔

 ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پارلیمنٹ اجلاس میں مرکزی حکومت نے برقی اصلاحات بل پیش کیا تھا اس وقت ٹی آر ایس ارکان غیر حاضر تھے۔ کانگریس ارکان نے بل کی مخالفت میں آواز بلند کی جس کے نتیجہ میں بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کیا گیا۔

 ریڈی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس جیت جاتی ہے تو دوبارہ بی جے پی کی حمایت کرے گی۔ اسمبلی حلقہ منگوڈ میں کل ٹی آر ایس کے جلسہ کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جلسہ میں چیف منسٹر نے حلقہ کے مسائل کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ صرف قومی سطح پر ٹی آر ایس کو فروغ دینے کی بات کی ہے۔

 بائیں بازو کی جماعتوں سی پی آئی اور سی پی ایم کی حلقہ منگوڈ کے ضمنی الیکشن میں ٹی آر ایس کی تائید کے علان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان بائیں بازو کی ٹی آر ایس کو تائید سے بی جے پی کی تائید کے مترادف ہوگا۔ جس طرح ایم آئی ایم ت ٹی آر ایس کے ذریعہ بی جے پی کی حمایت کررہی ہے۔

انتخابات میں کامیابی کے بعد کے سی آر بائیں بازو کی جماعتوں کو نظر انداز کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی یہ چاہتی ہے کہ استعفوں کی وجہ سے ترقی ہوگی تو بی جے پی کے 4ارکان اسمبلی کو بھی مستعفی ہوجاناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی آر ایس آئندہ انتخابات میں ہار جاتی ہے تو یہ عوام کے لئے اچھا ہوگا۔

 لیکن کے سی آر خاندان کو نقصان ہوگا۔ ریونت ریڈی نے کل کے جلسہ عام میں کے سی آر کی جانب سے کانگریس پر تنقید کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس تلنگانہ نہیں دیتی تو آج کے سی آرسیندھی کے دوکان کھول کر بیٹھ جاتے۔