حیدرآباد

حیدرآباد کا انڈین یونین میں انضمام، کانگریس کا کارنامہ: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں حیدرآباد کی آزادی کی 74 ویں سال کی تکمیل پر قومی پرچم لہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے نظام حکومت کے غیر جمہوری آمرانہ اور جاگیرداروں اور زمینداروں کے خلاف سب سے پہلے جدوجہد کا آغاز کیا۔

حیدرآباد: صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ کانگریس کی جدوجہد سے ریاست حیدرآباد کا انڈین یونین میں انضمام عمل میں آیا۔ بی جے پی کا ملک کی آزادی میں اور نہ ہی حیدرآباد کے انضمام میں کوئی رول نہیں تھا۔

 کیونکہ1948 میں بی جے پی کا وجود ہی نہیں تھا‘ لیکن آج سابق مرکزی وزیر داخلہ سردار پٹیل کے نام اور ان کی فوٹو استعمال کرتے ہوئے حیدرآباد کی آزادی کا سہرا اپنے سرلینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں حیدرآباد کی آزادی کی 74 ویں سال کی تکمیل پر قومی پرچم لہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے نظام حکومت کے غیر جمہوری آمرانہ اور جاگیرداروں اور زمینداروں کے خلاف سب سے پہلے جدوجہد کا آغاز کیا۔

 کمیونسٹ جماعتوں نے بھی نظام حکومت اور رضا کاروں کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے کانگریس کا ساتھ دیا۔1948 میں ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت نہرو کی ہدایت پر مرکزی وزیر داخلہ و صدر کانگریس سردار ولبھ بھائی پٹیل نے حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کیلئے پولیس ایکشن کرایا۔

 بی جے پی کا دعویٰ گمراہ کن اور جھوٹ کا پلندہ ہے کہ سردار پٹیل کے حکم پر پولیس ایکشن کیا گیا جس کے بعد ہی حیدرآباد آزاد ہوا۔ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے سوال کیا کہ کیا وہ وزیر اعظم مودی کی ہدایت پر حیدرآباد میں لبریشن ڈے منانے کیلئے یہاں نہیں آئیے ہیں؟

مودی کی ہدایت نہ ہوتی تو کیا وہ امیت شاہ آج حیدرآباد میں لبریشن ڈے میں شرکت کرتے تھے؟۔ صدر ٹی پی سی سی نے کہا کہ بی جے پی تاریخ کو مسخ کرکے مذہب، علاقہ اور زبان کے نام پر ہندو مسلم میں تفریقہ پیدا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

 ملک کو انگریزوں کو آزادی دلانے اور 1948 میں حیدرآباد کو آزادی دلانا کانگریس کا تاریخی کارنامہ ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی ملک کو توڑ نے کا کام کررہی ہے جبکہ کانگریس میں ملک کو جوڑنے کی کوشش کررہی ہے۔ راہول گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑویاترا کا جگہ جگہ شاندار استقبال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو سردار پٹیل کے نام کا استعمال کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد گاڑیوں کا رجسٹریشن نمبر سےTS کو ہٹا کر TG کردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ شاعر اندے سری کے گیت جے جے ہو کو تلنگانہ کا گیت قرار دیا جائے گا۔

ہم شعرا، ادیب اور فنکاروں کی رائے حاصل کرکے تلنگانہ کا علیحدہ پرچم تیار کریں گے۔ ریونت ریڈی نے اس موقع پر سیوادل کارکنوں سے سلامی لی اور قومی گیت اور تلنگانہ کے گیت گائے گئے۔ بعدازاں ریونت ریڈی نے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی نقاب کشائی انجام دی۔

 اس تقریب میں سابق پی سی سی صدر پونا لہ لکشمیا، انجن کمار یادو، ڈاکٹر گیتا ریڈی، سریدھر بابو، ندیم جاوید،(انچارج کانگریس امور) شیخ عبداللہ سہیل، ایس کے افضل الدین، فیروز خان، جی نرنجن، وجیا ریڈی، انیل کمار یادو، ڈاکٹر محمد سلیم، موسیٰ قاسم اور دیگر نے شرکت کی۔