حیدرآباد

ریونت ریڈی اورپارٹی انچارج پر ششی دھرریڈی کی تنقید

ششی دھر ریڈی نے الزام عائد کیاکہ اے ریونت ریڈی‘اے آئی سی سی انچارج کوکنٹرول کررہے ہیں جبکہ صدرپردیش کانگریس کو کنٹرول میں رکھنا مانیکم ٹیگور کی ذمہ داری ہے۔ مگرریاست میں حالات برعکس ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس میں چہارشنبہ کے روزاس وقت ہلچل مچ گئی جبکہ پارٹی کے ایک سینئر قائدنے صدرپردیش کانگریس اور پارٹی کے تنظیمی امورکے انچارج کے کام کرنے کے انداز پرسوال اٹھائے۔ایم ششی دھر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کے سربراہ اے ریونت ریڈی اور اے آئی سی سی انچارج وایم پی مانیکم ٹیگو رکے نقطہ نظر سے فائدہ کے بجائے پارٹی کونقصان زیادہ ہورہا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیاکہ اے ریونت ریڈی‘اے آئی سی سی انچارج کوکنٹرول کررہے ہیں جبکہ صدرپردیش کانگریس کو کنٹرول میں رکھنا مانیکم ٹیگور کی ذمہ داری ہے۔مگرریاست میں حالات برعکس ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی لیڈرراہول گاندھی کو غلط رپورٹس روانہ کی جارہی ہیں۔

ششی دھر ریڈی نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں کیاہورہا ہے اس بارے میں پارٹی کی مرکزی قیادت کوتاریکی میں رکھا جارہا ہے۔افسوس کہ ان کی آوازوں کوسنانہیں جارہا ہے۔سابق وزیر نے ایک بارپھر کہاکہ انہوں نے کانگریس کے سابق صدرراہول گاندھی سے ملاقات کی اورانہیں پارٹی میں موجود مسائل سے واقف کرایاتھا۔

راہول نے ان مسائل سے نمٹنے کیلئے ایک میکانزم وضع کرنے کا تیقن دیاتھا مگر 4ماہ کاعرصہ بیت جانے کے بعدبھی اس مسئلہ پر کچھ نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ دیگر جماعتوں کے قائدین کو کانگریس میں شامل کرنے کے لئے پارٹی میں جانا ریڈی کی قیادت میں ایک کمیٹی موجود ہے مگر یہ کمیٹی کچھ کام نہیں کررہی ہے۔

تال میل کے بغیریکطرفہ طورپرپارٹی میں نئے قائدین کوشامل کرنے سے کانگریس میں گروپ بندیاں ہورہی ہیں۔رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی اور کل ہند کانگریس کے ترجمان ڈی شراون کے استعفیٰ کے بعد ششی دھرریڈی نے صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی اور اے آئی سی سی انچارج مانیکم ٹیگور کوشدید تنقید کانشانہ بنایا۔

پارٹی قیادت پرتنقید کے بعد ان دونوں قائدین نے بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔کانگریس کے سینئرقائدششی دھر ریڈی نے مانیکم ٹیگور کوتنقیدکانشانہ بنایا۔این ایس ایس کے مطابق سابق وزیر ششی دھر ریڈی نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف سنسنی خیز الزامات عائد کئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں ٹی پی سی سی کا متبادل دفتر بھی چلایا جارہاہے۔