حیدرآباد

عثمان ساگر اورحمایت ساگر کے دو، دو دروازوں کو اوپر اٹھایا گیا

ائرآب تقریباً لبریز ہوگئے جس کو مد نظررکھتے ہوئے عثمان ساگر اورحمایت ساگر کے دو‘دو کیٹوں کوایک ایک فیٹ اوپراٹھاتے ہوئے فاضل پانی کونشیبی علاقوں میں خارج کیا جارہا ہے۔

حیدرآباد۔: اوپری علاقوں میں مسلسل شدید بارش کی وجہ سے شہر کے دونوں تاریخی ذخائرآب عثمان ساگر (گنڈی پیٹ)اورحمایت ساگر میں پانی کابھاری بہاؤ دیکھاگیا جس کے سبب ان دونوں ذخائرآب تقریباً لبریز ہوگئے جس کو مد نظررکھتے ہوئے عثمان ساگر اورحمایت ساگر کے دو‘دو کیٹوں کوایک ایک فیٹ اوپراٹھاتے ہوئے فاضل پانی کونشیبی علاقوں میں خارج کیا جارہا ہے۔

حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام نے ان دونوں ذخائر آب کی سطح آب کا جائزہ لیا۔ گنڈی پیٹ اور حمایت ساگر میں پانی کا بھاری بہاؤ داخل ہورہاہے جس کو مدنظررکھتے ہوئے حکام نے عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے دو‘دو دروازوں کوایک فیٹ تک اوپر اٹھانے کا فیصلہ کیاہے۔

بورڈکے ایم ڈی داناکشور نے بتایا کہ ان دونوں ذخائر آب کے نشیبی علاقوں میں مقیم عوام کوالرٹ کردیاگیا اور مختلف محکموں جن میں پولیس‘ریونیواورجی ایچ ایم سی شامل ہیں‘کے عہدیداروں نے موسیٰ ندی میں پانی چھوڑنے سے قبل ضروری احتیاطی اقدامات کئے۔

عثمان ساگر کی موجودہ سطح آب 1790 کے منجملہ 1785.80 فیٹ درج کی گئی ہے جبکہ حمایت ساگرکی موجودہ سطح آب 1760.30 فیٹ ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی مکمل سطح 1763.50 فیٹ ہے۔