حیدرآباد

ملکہ کے دورہ حیدرآباد کی یادیں ہنوزتازہ

جوئل ہیملٹن نے بتایا کہ ان کی ذہن میں یادیں ہنوزتازہ ہیں‘جب وہ 6 سال کے تھے‘ان کے والد انہیں اوران کے بھائی کو ملکہ ایلزبتھ کے دورہ کے بارے میں بتایا کرتے تھے۔

حیدرآباد: برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوم کے انتقال پر دنیا بھر سیردعمل کااظہار کیاجارہاہے تاہم ان میں چند‘ 39سال قبل ملکہ کے دورہ حیدرآباد کی یادیں لئے ہوئے ہیں۔ ان ممتازافراد میں جوئل اور جوسوہاہیملٹن شامل ہیں۔

یہ دونوں ڈاکٹر ریونڈ گدے جان ہیملٹن کے فرزندان ہیں جو ٹرینیٹی چرچ کے پری بیسٹر تھے اور وہ بولارم میں مقیم تھے جہاں ملکہ ایلزبتھ دوم اپنی شادی کی سالگرہ مناناچاہتی تھیں اس حصہ کے طورپر20 نومبر 1983 کو 10:30 بجے دن یہاں شاندار تقریب کااہتمام کیا۔

 یہ دونوں بھائی ملکہ ایلزبتھ دوم کے دورہ حیدرآباد کویادکرتے ہیں اُس وقت ملکہ کی تصاویرکودیکھ کر ماضی کی یادوں میں کھوجاتے ہیں ان تصاویر ڈاکٹرریونڈ ہیملٹن نے اپنے دونوں بیٹوں کے حوالے کی تھیں۔ ہیملٹن کا فروری 2021 میں انتقال ہواتھا۔

حیدرآباد کے دورہ کے دوسال بعدملکہ نے 25 نومبر 1985 کو دوتصاویرریونڈہیملٹن کو روانہ کی تھیں ان میں سرویس (خدمت) کا دعوت نامہ‘ ملکہ ایلزبتھ کی شخصی تصویر جس پران کی دستخط ثبت ہے‘شامل ہیں۔ بکنگھم پیالس سے جاری کردہ ایک مکتوب بھی اس میں شامل ہے جس پر کوئن لیڈی۔ان۔ویٹنگ روربیرنگ کی دستخط بھی ہے۔

 جوئل ہیملٹن نے بتایا کہ ان کی ذہن میں یادیں ہنوزتازہ ہیں‘جب وہ 6 سال کے تھے‘ان کے والد انہیں اوران کے بھائی کو ملکہ  ایلزبتھ کے دورہ کے بارے میں بتایا کرتے تھے۔ جوئل نے کہاکہ انہیں یاد ہے کہ برطانوی ہائی کمشنرکاقافلہ صدربازار بولارم میں واقع ہمارے گھرپہونچا تھا۔

میرے والد نے ہائی کمشنرسے ملکہ کے دورہ کے جامع منصوبہ بندی کی تھی اور تفصیلی بات چیت کی اور ریہرسیل بھی کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ بیرنگ نے اپنے خط میں تحریر کیا تھا کہ وہ ملکہ ایلزبتھ دوم کے حکم پر آپ کا شکریہ اداکررہی ہیں۔

 ریونڈہیلمٹن نے ان کی (ملکہ) شادی کے موقع پرجونیک خواہشات کے ساتھ مکتوب روانہ کیاتھا‘ اس سے ملکہ اور ڈیوک آف اڈنبرا بے حد متاثر ہوئے ہیں۔ دورہ حیدرآباد کے دوران ملکہ نے چرچ میں پری بیسٹرسے ملاقات کی اورانہیں اپنی دستخط کے ساتھ اپنی ایک تصویر پیش کی۔

اس خاندان نے جوسینک پوری میں مقیم ہے‘ملکہ ایلزبتھ کی اس تصویر کومحفوظ رکھاہے۔یہ تصاویرہمارے لئے قابل فخر یادیں ہیں۔جو سوہاہیملٹن نے یہ بات کہی۔