حیدرآباد

چیف منسٹر، سیاست کوانسانیت پر فوقیت دے رہے ہیں: کے وینکٹ ریڈی

کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ابراہیم پٹنم میں فیملی پلاننگ آپریشن ناکام ہونے سے چار خواتین کی موت ہوگئی۔ ان خواتین کے افراد خاندان کو پرسہ دینے کیلئے چیف منسٹر کے پاس وقت نہیں ہے مگر پٹنہ میں نتیش کمار کے ساتھ سیاسی گفتگو کرنے کیلئے وقت ہے۔

حیدرآباد: کانگریس رکن پارلیمنٹ بھونگیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر سیاست کو انسانیت پر فوقیت دینے کا الزام عائد کیا۔ کے سی آر کے نام مکتوب تحریر کرتے ہوئے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ابراہیم پٹنم میں فیملی پلاننگ آپریشن ناکام ہونے سے چار خواتین کی موت ہوگئی۔

ان خواتین کے افراد خاندان کو پرسہ دینے کیلئے چیف منسٹر کے پاس وقت نہیں ہے مگر بہار جار کر پٹنہ میں نتیش کمار کے ساتھ سیاسی گفتگو کرنے کیلئے ان کے پاس وقت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چیف منسرٹ کی نظر میں غریب عوام سے کہیں زیادہ اہم سیاست ہے۔

 کے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ابراہیم پٹنم، چیف منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون سے محض30منٹ کے فاصلہ پر ہے۔ مگر وہاں جانے سے گریز کرتے ہوئے چیف منسٹر نے خصوصی طیارے کے ذریعہ سینکڑوں کیلو میٹر دور پٹنہ جانا ضروری سمجھا۔

 انہوں نے سوال کیا کہ کے سی آر کے اس فیصلہ کو کس زاویہ سے درست قرار دیا جاسکتا ہے۔ جبکہ ٹی آر ایس قیادت کو اس مسئلہ پر وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوفی خواتین کے افراد خاندان کو پانچ پانچ لاکھ روپے ایکس گریشیاء دیتے ہوئے حکومت خود کو بری الذمہ تصور کررہی ہے۔

جبکہ ہر خاندان کو 25،25، لاکھ معاوضہ اور ان کے بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری حکومت کو قبول کرنی چاہئے۔ اس کے علاوہ دیگر30 متاثرہ خواتین کی مکمل صحت یا بی تک حکومت کو متاثرہ خواتین کی پوری طرح مدد کرنی چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ غریب وقبائیلی آبادی کے حامل ابراہیم پٹنم میں 250 بستروں پر مشتمل سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل کے قیام کیلئے فوری اقدامات کئے جانے چاہئے۔ بستی دواخانوں کی غیر ضروری تشہیر کو روک کر اگر سیول سرجنس کے تقررات پر توجہ دی گئی ہوتی تو آج یہ سانحہ پیش نہ آتا۔

انہوں نے ابراہیم پٹنم سیول ہاسپٹل کو وزیر صحت کے عدم دورے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمراں جماعت اس سانحہ پر غیر ذمہ دارانہ مظاہرہ کررہی ہے۔

 اپنے ہم نوا ٹی وی چیانلس پر محکمہ صحت عامہ کے متعلق الٹی سیدھی خبریں نشر کرا رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر صحت کو اس واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزارت سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا۔