حیدرآباد

کارکردگی دکھانے کیلئے کانگریس حکومت کو مہلت دینا ضروری: کشن ریڈی

جی کشن ریڈی نے کہا کہ عام انتخابات، اپریل کے پہلے ہفتہ میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ انتخابات میں بی جے پی ہیٹرک کرے گی اور نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیر اعظم بنیں گے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیرو صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ عام انتخابات، اپریل کے پہلے ہفتہ میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ انتخابات میں بی جے پی ہیٹرک کرے گی اور نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیر اعظم بنیں گے۔

متعلقہ خبریں
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
راہول گاندھی، بی جے پی کو کڑی ٹکر دینے کسی اور حلقہ کا رخ کریں: ڈی راجہ
وشاکھاپٹنم میں کانگریس کا جلسہ، ریونت ریڈی کی شرکت

کشن ریڈی نے کہا کہ2024 کے پارلیمنٹ انتخابات میں بی جے پی کو350 سے زیادہ حلقوں پر کامیابی حاصل ہوگی۔ مودی کی قیادت میں ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی طاقت بن کر ابھرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں بی جے پی کا کردار اہم ہے اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ناقابل تسخیر قوت بن کر ابھرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور میں تلنگانہ مقروض ترین ریاست بن گئی ہے۔

اسی لئے عوام نے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو مسترد کردیا۔ ریڈی نے کہاکہ کانگریس حکومت کو اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے کچھ وقت دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انکا ماننا ہے کہ ریونت ریڈی کی حکومت مقررہ سمت میں سفر نہیں کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرتے ہوئے دنیا میں ملک کا وقار اونچا کیا ہے اور ریاست کے عوام سے اپیل کی کہ ان کے اس کارنامہ کا اعتراف کرتے ہوئے پارلیمنٹ انتخابات میں کم از کم دس حلقوں پرکامیابی کا انہیں تحفہ دیں۔

یو این آئی کے بموجب تلنگانہ بی جے پی کے صدر و مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے کہا ہے کہ بی آر ایس پارٹی کو ووٹ دینا موسی ندی میں ضائع کرنے کے برابر ہوگا۔ انہوں نے اتوار کو پارٹی آفس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں عوام بی آر ایس کو ووٹ دیتے ہیں تو یہ ووٹ موسی ندی میں پھینکنے کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس ساڑھے نو سال اقتدار میں رہنے کے باوجود ریاست کیلئے کچھ نہیں کر سکی۔ یہاں تک کہ اس نے ایک مکان بھی نہیں بنایا۔ اس کے برعکس مرکز کی بی جے پی حکومت نے 4 کروڑ گھر بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کو ووٹ دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، جو مرکز میں نہیں ہے اور ریاست میں کبھی نہیں آئے گی۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں ملازمین کو تنخواہیں بھی وقت پر ادا نہیں کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت بھی ابھی تک حکمرانی پر اپنی گرفت نہیں بناپائی ہے۔