حیدرآباد

گزشتہ سال کے مقابلہ پٹاخوں کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ

تاجروں کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ گلاب کی مانگ بھی زیادہ ہے۔پٹاخوں کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پٹاخوں کی ہر آئٹم پر 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے سکندرآباد جمخانہ گراؤنڈ میں 35 دکانوں کو اجازت دے دی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے بڑے شہر میں دیوالی کی گونج شروع ہو گئی ہے۔ تہوار میں صرف دو دن باقی رہ گئے ہیں، بازار، مٹھائی کی دکانیں اور شاپنگ مالز پٹاخوں، پھولوں، مٹھائیوں اور کپڑوں کی خریداری سے کھچا کھچ بھر گئے ہیں۔

لیکن اس بار پٹاخوں اور پھولوں کی قیمتوں میں ماضی کے مقابلے بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ گھروں اور دکانوں کی سجاوٹ اور پوجا کے لیے استعمال ہونے والے پھولوں کی قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ دسہرہ کے بعد گیندے کے پھولوں کی قیمت 50 روپے فی کلو تھی لیکن اب ان کی قیمت 90 روپے ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ گلاب کی مانگ بھی زیادہ ہے۔پٹاخوں کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پٹاخوں کی ہر آئٹم پر 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے سکندرآباد جمخانہ گراؤنڈ میں 35 دکانوں کو اجازت دے دی ہے۔

پٹاخوں کی خرید و فروخت جمعہ کے روز منتظمین کو اجازت ملنے کے بعد شروع ہوئی۔ملک میں چین کے پٹاخوں پر پابندی ہے۔متاثر کن رنگ برنگے مختلف دلکش لیمپس بازاروں میں دستیاب ہیں تاہم لوگ مٹی کے دیئے استعمال کرنے میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں، یہ مٹی کے دیئے شاپنگ مالس میں بھی فروخت ہو رہے ہیں جن کی قیمتوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہو اہے۔