حیدرآبادسوشیل میڈیا

میرچوک پولیس اسٹیشن میں سنی اور مہدی برادری کیخلاف کیس درج

شہر کے میر چوک پولیس اسٹیشن میں سنی اور مہدویہ برادری نے ایک دوسرے کیخلاف شکایت درج کرائی۔ اس طرح ان دونوں برادریوں کے خلاف دو کیس درج کئے گئے ہیں۔

حیدرآباد: شہر کے میر چوک پولیس اسٹیشن میں سنی اور مہدویہ برادری نے ایک دوسرے کیخلاف شکایت درج کرائی۔ اس طرح ان دونوں برادریوں کے خلاف دو کیس درج کئے گئے ہیں۔

سید غوث مہدی ولد سید محمود مہدی عمر 36 سالہ پیشہ آئی ٹی ملازم خان باغ چنچل گوڑہ حیدرآباد نے 28 جنوری کو میر چوک پولیس اسٹیشن میں مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ واے پی سلطان پورہ حیدرآباد کے خلاف شکایت درج کرائی جس میں شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ منتظمین مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ واے پی نے بانی وقائد مہدویہ کمیونٹی سید محمد جونپوری مہدی موعود کی توہین کی اور ان کے امیج کو داغدار کیا ہے جس سے مہدی برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے پولیس ذمہ داروں سے منتظمین ٹرسٹ کیخلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ اس شکایت پر پولیس نے مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کے ذمہ داروں کیخلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔ اس کے جواب میں سکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ حیدرآباد محمد ارشد علی ولد محمد قاسم علی مرحوم عمر 53 سال سعید آباد نے سید مصطفی نجیب مہدوی اور اس کے حامیوں کیخلاف شکایت در ج کرائی۔

ارشد علی نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا کہ سید مصطفی نجیب مہدی نے ایک مکتوب دفتر مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ نزد املی بن بس اسٹانڈ روانہ کیا جس میں نجیب مہدی نے اسلام کے ساتھ پیغمبر حضرت محمد صلعم اور صحابہ اکرامؓ کی توہین کی۔

مکتوب کا متن انتہائی ہتک آمیز تھا جس سے اسلام اور مسلمانوں کو انتہائی دلی تکلیف پہنچی۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ نجیب مہدوی اور اس کے حامی 25 جنوری سے دل آزادی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے اور انہوں نے ہجوم کے ساتھ مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ میں داخل ہونے اور ٹرسٹ کے ذمہ داروں کو سنگین نتائج وعواقب کی دھمکیاں دیں۔ ملزم نے مجھے اور دیگر کو جنہوں نے اسلام کی توہین کرنے پر شدید اعتراض کیا تھا، جان سے مارنے کی دھمکی دی جس کی وجہ سے مجھے اور ٹرسٹ کے دیگر ارکان کو ان سے جان کا خطرہ لاحق ہے اور ملزمین کسی بھی وقت دفتر ٹرسٹ پر حملہ بھی کرسکتے ہیں۔

اس لئے ارشد علی نے پولیس سے خواہش کی کہ اس ضمن میں فوری کارروائی کریں۔ اس شکایت پر پولیس نے نجیب مہدوی اور اس کے حامیوں کیخلاف آئی پی سی کی دفعات کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔