حیدرآباد

پولیس نے بلاوجہ 11مسلم لڑکیوں کوگرفتار کرلیا۔ امجداللہ خان کااحتجاج

سکندرآبادریلوے اسٹیشن پرگورنمنٹ ریلوے پولیس‘ریلوے پروٹیکشن فورس اور انسداد انسانی اسمگلنگ دستہ کی جانب سے 11 مسلم لڑکیوں کوگرفتار کرنے کی ایم بی ٹی قائد امجد اللہ خان خالد نے شدید مذمت کی اور فوری رہائی کامطالبہ کیا۔

حیدرآباد: سکندرآبادریلوے اسٹیشن پرگورنمنٹ ریلوے پولیس‘ریلوے پروٹیکشن فورس اور انسداد انسانی اسمگلنگ دستہ کی جانب سے 11 مسلم لڑکیوں کوگرفتار کرنے کی ایم بی ٹی قائد امجد اللہ خان خالد نے شدید مذمت کی اور فوری رہائی کامطالبہ کیا۔

تفصیلات کے بموجب کھمم میں ولیمہ تقریب میں شرکت کے لئے ایک خاندان روانہ ہواتھا جن کا تعلق حیدرآباد کے حافظ بابانگر‘سنتوش نگر‘ چندرائن گٹہ وغیرہ سے ہے۔

واپسی میں چندافراد بس کے ذریعہ آگئے اورکچھ افراد ٹرین کے ذریعہ سکندرآباداسٹیشن پہنچے۔ جن میں لڑکیاں بھی تھیں جہاں پولیس والوں نے انہیں گرفتارکرلیا۔لڑکیوں کو ریلوے پولیس اسٹیشن منتقل کیاگیا جہاں ان سے نامناسب سوالات کئے گئے اور بدسلوکی کی گئی۔

انہیں ریلوے ٹکٹ اور آدھارکارڈ دکھانے کو کہاگیا جس پرتمام نے ریلوے ٹکٹ اور آدھارکارڈدکھائے اس کے علاوہ دعوت کا ولیمہ کا رقعہ بھی دکھایاگیا۔اس کے باوجود پولیس نے کمسن مسلم لڑکیوں سے بدسلوکی کی اور ان کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچائی گئی۔

لڑکیوں کے والدین نے کہاکہ کمسن لڑکیوں کو جونیل ویلفیر اینڈکرکشنل سنٹر عنبرپیٹ کے حوالے کردیاگیا جہاں انہیں مار پیٹ کی گئی۔ متاثرین کے والدین نے آج دارالامن چنچل گوڑہ پہنچ کر ایم بی ٹی ترجمان امجد اللہ خان سے ملاقات کی اورواقعہ کی تفصیلات سے واقف کرایا۔

امجداللہ خان نے فوری عنبرپیٹ سنٹرپہنچ کر چیرمین سی ڈبلیوسی سے ملاقات کرتے ہوئے کمسن مسلم لڑکیوں کوفوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

امجداللہ خان نے لڑکیوں کے والدین کوتیقن دیا کہ تمام لڑکیوں کی رہائی کے بعدوہ جی آرپی‘آرپی ایف اور اے ایچ ٹی یونٹ کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔جنہوں نے عمداً بے قصور مسلم لڑکیوں کوگرفتاراورانہیں ہراساں کیاجو برقعہ پہنی ہوئی تھی۔