حیدرآباد

خاندانی منصوبہ بندی ۔ خواتین کی موت کا واقعہ، ذمہ داروں کیخلاف حکومت کی کارروائی

ڈائرکٹر صحت عامہ ڈاکٹر سرینواس راو کی زیرقیادت جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔اس کمیٹی نے واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جس پر حکومت نے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ابراہیم پٹنم میں خاندانی منصوبہ بندی آپریشن کے واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ رنگاریڈی ڈی ایم ایچ او سوراجی لکشمی اور ڈی سی ایچ ایس جھانسی لکشمی کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ آپریشن کرنے والے ڈاکٹر جویل سنیل کمار کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ 13 افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی۔

 ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ 25 اگست کو ابراہیم پٹنم میں 34 خواتین کا خاندانی منصوبہ بندی کا آپریشن کیاگیا تھاتاہم علاج میں ناکامی کی وجہ سے چار خواتین کی موت ہوگئی۔ حکومت نے اس معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

 ڈائرکٹر صحت عامہ ڈاکٹر سرینواس راو کی زیرقیادت جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔اس کمیٹی نے واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جس پر حکومت نے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی۔ جن افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، ان میں ابراہیم پٹنم اسپتال کے ڈی پی ایل کیمپ آفیسر ڈاکٹر ناگا جیوتی، ڈپٹی سول سرجن ڈاکٹر گیتا، ہیڈ نرس چندرکلا کے ساتھ مدوگولا پی ایچ سی ڈاکٹر سرینواس، سپروائزر الیویلو، منگاما، منچلا پی ایچ سی ڈاکٹر کرن، شامل ہیں۔

 دریں اثنا ڈاکٹر جھانسی لکشمی کا تبادلہ کردیاگیا ہے۔انہیں شاد نگر ڈسپنسری میں رپورٹ کرنے کا حکم دیاگیا ہے۔ کونڈا پور ایریا اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ورداچاری کو رنگا ریڈی ڈی سی ایچ ایس کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ابراہیم پٹنم ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سریدھر کے خلاف بھی تادیبی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے جنہیں پہلے ہی معطل کر دیا گیا ہے۔

 خاندانی منصوبہ بندی کے آپریشن ڈاکٹر سنیل کمار کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔کمیٹی کی جانب سے دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر خاندانی منصوبہ بندی کے آپریشنس کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کردیئے گئے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔