حیدرآباد

گیس کی قیمت میں اضافہ،ریاست بھر میں بی آرایس کااحتجاج

احتجاج کے حصہ کے طورپر بی آرایس ورکرس نے لکڑیاں جلاکر ان پر پکوان کیا۔ حکمراں جماعت نے شہر کے قلب میں حسین ساگر کے پشتہ (ٹینک بنڈ) پر احتجاج منظم کیا جس کی قیادت‘رکن اسمبلی ڈیناگیندر نے کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں برسراقتداربی آرایس نے جمعرات کے روز پکوان گیس کی قیمت میں اضافہ کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج منظم کیا۔ ریاست تلنگانہ کے بیشتر مقامات پر پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی نے احتجاج کی قیادت کی۔احتجاجی پروگراموں میں خواتین کی بڑی تعداد نے خالی سلینڈرس کے ساتھ شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
آر ٹی سی ملازمین کا احتجاج ، یونین قائدسے گورنر کی ملاقات
بس میں سیٹ کیلئے مسافر کا انوکھا احتجاج
سونیا گاندھی نے معطل ارکان کے احتجاج میں حصہ لیا
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری
جنتر منتر پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، 50افراد زیرحراست

احتجاجی‘مرکزکی بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے اور پکوان گیس سلینڈرس کی قیمتوں میں اضافہ کو عوام پر مزید مالی بوجھ عائد کرنے پرمودی حکومت کوتنقیدکا نشانہ بنارہے تھے۔ بی آر ایس کے کارکزار صدر کے تارک راماراؤ کی اپیل پر آج ریاست کے تمام اسمبلی حلقہ جات کے ہیڈکوارٹرس پراحتجاج منظم کیاگیا۔

کے ٹی آر نے ٹوئٹر پر قیمت میں اضافہ پر مودی حکومت پرطنزکیا اور ”ڈبل انجن“ کی این ڈی اے حکومت کوایل پی جی سلینڈرس کی قیمت میں کامیابی کے ساتھ تین گنااضافہ کرانے پر ڈھیرساری مبارکباددی۔بی آرایس قائد نے تحریر کرتے ہوئے این ڈی اے کو(نان پرفارمنگ الائسنس) قرار دیا ہے۔  

ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے حیدرآباد کے قریب میڑچل میں ایک بڑے اجتماع کی قیادت کی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ گیس سلینڈرس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت‘عام آدمی پرمسلسل مالی بوجھ عائد کررہی ہے۔

جب ملک میں گیس کی قیمت فی سلینڈر400 روپے تھی تب بی جے پی سراپا احتجاج بن گئی تھی لیکن اب بی جے پی کے دورحکومت میں پکوان گیس کی قیمت میں تین گنا اضافہ کیاگیا۔ہر یش راؤ نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے ایل پی جی پر سبسیڈی تقریباً ختم کردی۔

انہوں نے کہاکہ یوپی اے کے دورمیں سبسیڈی کی رقم 2.14 لاکھ کروڑ تھی لیکن برسراقتدار آنے کے بعد بی جے پی نے ہرسال سبسیڈی کی رقم بتدریج کم کردیا اور اب سبسیڈی صرف 37,209 کروڑ روپے تک رہ گئی ہے۔ وزیر فینانس نے یاد دلایا کہ 2014 میں پکوان گیس سلینڈر کی قیمت 410.50روپے تھی لیکن قیمت میں نئے اضافہ کے بعد اب سلینڈر کی قیمت 1155روپے ہوگئی ہے۔

گزشتہ9 برسوں (مودی دورحکومت) میں ایل پی جی کی قیمت میں 744.50 روپے تک اضافہ کیاگیا ہے۔اس 9سالہ وقفہ میں قیمت میں 178 فیصد کا اضافہ کیاگیاہے۔بی آرایس قائدنے دعویٰ کیا کہ ہر انتخابات کے بعد بی جے پی حکومت ایل پی جی کی قیمت میں ایک سورویپہ کا اضافہ کررہی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اب کی بار مرکزکی مودی حکومت نے میگھالیہ‘ تریپورہ اور ناگالینڈ اسمبلی انتخابات کے فوری بعد قیمت میں اضافہ کیاہے۔ انہوں نے پیش قیاسی کی کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے بعد قیمت میں مزید اضافہ کیاجائے گا۔

انہوں نے عوام پر زوردیا کہ ان کے مقامات پر کارنرمیٹنگس کے لئے آنے والے بی جے پی قائدین سے گیس کی قیمتوں اورمہنگائی میں اضافہ کے بارے میں سوال کریں۔ ریاستی وزیر افزائش مچھلیاں وسمکیات ٹی سرینواس یادو نے شہر سکندرآباد میں گاندھی جی کے مجسمہ پراحتجاج کی قیادت کی۔

احتجاج کے حصہ کے طورپر بی آرایس ورکرس نے لکڑیاں جلاکر ان پر پکوان کیا۔ حکمراں جماعت نے شہر کے قلب میں حسین ساگر کے پشتہ (ٹینک بنڈ) پر احتجاج منظم کیا جس کی قیادت‘رکن اسمبلی ڈیناگیندر نے کی۔

کریم نگرمیں منعقدہ احتجاج میں خواتین کی کثیر تعدادشریک تھی۔اس احتجاج کے دوران خواتین نے سڑکوں پر پکوان کیس سلینڈر کے ساتھ احتجاج کی قیادت ریاستی وزیر سیول سپلائزگنگولہ کملاکرنے کی۔ احتجاجیوں نے ”مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ“ کے نعرے لگائے۔

 ریاستی وزیر آبکاری سرینواس گوڑنے محبوب نگر میں احتجاج کی قیادت کی۔ ورنگل میں منعقدہ احتجاج کی قیادت گورنمنٹ چیف ویپ ونئے بھاسکر نے کی۔ ونئے بھاسکر نے ایل پی جی گیس کی قیمت میں اضافہ کو خواتین کے لئے عالمی یوم خواتین کاتحفہ قراردیا۔