حیدرآباد

حیدرآباد: شیواجی کا مجسمہ ہٹانے پر بی جے پی کارکنوں کی گڑبڑ

پولیس نے بعد میں بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے عہدیداروں نے مجسمہ کو ہٹایا ہے کیونکہ یہ بلدیہ کی ضروری اجازت لئے بغیر نصب کیا گیا تھا۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ جسے ٓبی جے پی لیڈرس نے شیواجی جینتی پر نصب کیا تھا، جمعرات کو کچھ لوگوں نے ہٹا دیا، جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
کسانوں نے بی جے پی قائدین کے پتلے نذرآتش کئے
گجویل ٹاؤن میں صورتحال پرامن، 11افراد گرفتار

پولیس نے بعد میں بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے عہدیداروں نے مجسمہ کو ہٹایا ہے کیونکہ یہ بلدیہ کی ضروری اجازت لئے بغیر نصب کیا گیا تھا۔

یہ مجسمہ حیدرآباد میں میرپیٹ پولیس اسٹیشن حدود کے تحت ہستینا پورم ڈیویژن کے نندن وانم چوراہے پر نصب کیا گیا تھا۔

مجسمہ کو ہٹاتے ہی بی جے پی کے کئی قائدین اور ورکرس وہاں جمع ہوگئے اور احتجاج کرنے لگے۔ اطلاع ملتے ہی میرپیٹ پولیس نے وہاں پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔

ڈی سی پی ایل بی نگر سری سائی نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے عہدیداروں نے مقامی پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا تھا اور بتایا تھا کہ چھترپتی شیواجی کا مجسمہ تین دن پہلے بغیر اجازت کے نصب کیا گیا ہے۔ اب ہماری اطلاع کے مطابق جی ایچ ایم سی نے اس مجسمہ کو ہٹا دیا ہے۔

ڈی سی پی سری سائی نے مزید بتایا کہ کسی بھی بی جے پی قائد یا ورکر کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔ انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں تھا کہ مجسمہ کو کس نے ہٹایا ہے۔ ہم نے انہیں مطلع کیا ہے کہ جی ایچ ایم سی نے مجسمہ ہٹایا ہے۔