جموں و کشمیرسوشیل میڈیا

زلزلہ کے شدید جھٹکوں کے دوران خاتون کا کامیاب آپریشن، ویڈیو وائرل

ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکوں کے دوران ڈاکٹر شبینہ اور ان کی ٹیم بجبہاڑہ ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں درد زہ میں مبتلا ایک خاتون کا آپریشن کرنے میں مصروف ہیں۔

سری نگر: شمالی ہندوستان میں منگل کی رات قریب ساڑھے دس بجے جب زلزلے کے زور دار جھٹکوں سے پورے کشمیر کے لوگ گھروں سے باہر صحنوں اور سڑکوں پر اپنی اور اپنے عزیزوں کی جانوں کے تحفظ کے لئے بار گاہ ایزدی میں فریاد کر رہے تھے تو عین اسی وقت جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ ہسپتال میں ڈاکٹر اور دیگر عملہ اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر ایک خاتون اور اس کے بچے کی جان بچانے کے عمل میں مصروف تھے۔

متعلقہ خبریں
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ
کشمیر میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 3 مکانات کی ضبطی
سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں 5 سال بعد یوم آزادی تقریب
کشمیر میں دہشت گرد کی 6 دکانات ضبط: این آئی اے

ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکوں کے دوران ڈاکٹر شبینہ اور ان کی ٹیم بجبہاڑہ ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں درد زہ میں مبتلا ایک خاتون کا آپریشن کرنے میں مصروف ہیں۔

ڈاکٹر شبینہ نے چہارشنبہ کے روز اس واقعے کے متعلق میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی ڈر گئے تھے کیونکہ ایسے حالات میں ڈرنا قدرتی بات ہے لیکن ہمارے لئے مریض کی زندگی سب سے زیادہ اہم تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی میں ہونے والے حالیہ خوفناک زلزلے جس نے وہاں بے تحاشا تباہی مچا دی، کی یادیں ابھی ہمارے ذہنوں میں تازہ ہی تھیں، میں سوچ رہی تھی کہ خدا نخواستہ کہیں یہاں بھی ایسا نہ ہوجائے۔

موصوفہ نے کہا کہ لیکن اس ڈر کے باوجود ہم نے آپریشن کا عمل جاری رکھا۔

انہوں نےکہا کہ ہماری ٹیم نے خوف کے باوجود آپریشن عمل جاری رکھا، زلزلے کے جھٹکوں کے دوران کچھ منٹوں کے لئے بجلی بھی چلی گئی لیکن ہم نے ہمت سے کام لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح مریض کی جان تھی جو بیڈ پر تھا، خدا کا شکر ہے دونوں ماں اور بچہ سلامت ہیں۔

ڈاکٹر شبینہ نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہم مریض کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جو ٹیم اس آپریشن عمل کا حصہ تھی، ان کے لئے یہ انتہائی خوشی کا لمحہ تھا جو اپنی جانوں کی پراہ کئے بغیر مریض کی جان کو بچانے میں کامیاب ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بعد ازاں بارہ بجے رات کھانا کھایا اور وہ ہمارے لئے جیسے ایک بڑی پارٹی تھی۔ بتادیں کہ جموں وکشمیر اور دیگر کئی شمالی ریاستوں میں منگل کی رات شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس سے لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔