حیدرآباد

تلنگانہ میں ڈینگو کیسس میں اضافہ

ڈاکٹر کے شنکر نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ عظیم تر بلدیہ حیدرآباد کی حدود میں کیسس کی تعداد زیادہ ہے مگر کیسس کی سنگینی کم ہے۔ ڈینگو کے علاوہ ہمارے یہاں ٹائفائیڈ، یرقان اور امراض معدہ کے کیسس بھی آرہے ہیں۔ موسمی فلو کے کیسس زیادہ ہیں۔

حیدرآباد: گورنمنٹ فیور ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے شنکر نے کہا کہ آؤٹ پیشنٹس (او پی ڈی) میں مریضو ں کی تعداد میں اضافہ میں ہوگیا اور معائنہ کے بعد تقریباً1ہزار افراد میں سردی زکام، کھانسی، اعضا شکنی اور جسم پر دھے پائے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے بیشتر کیسس ڈینگو کے ہیں۔

گزشتہ ماہ ریاست میں 80کیسس پائے گئے مگر ستمبر میں تاحال تقریباً 100 کیسس کی فیور ہاسپٹل میں توثیق ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ چیچک اور ڈفتیریا کے بھی کیسس پائے گئے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مریضوں کا علامات کی بنیاد پر علاج کیا جارہا ہے اور تاحال صحتیابی کی شرح بہتر ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ عظیم تر بلدیہ حیدرآباد کی حدود میں کیسس کی تعداد زیادہ ہے مگر کیسس کی سنگینی کم ہے۔ ڈینگو کے علاوہ ہمارے یہاں ٹائفائیڈ، یرقان اور امراض معدہ کے کیسس بھی آرہے ہیں۔ موسمی فلو کے کیسس زیادہ ہیں۔

حکومت تمام احتیاطی اقدامات کررہی ہے اور عملہ کو چوکس کردیا گیا ہے۔ کیسس میں اضافہ تشویشناک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں 200مریضوں کا علاج کیا گیا مگر کسی کو بھی پلیٹلیٹ منتقلی کی ضرورت نہیں پڑی۔ 99فیصد مریضوں کو منتقلی کی ضرورت نہیں ہوتی۔

وہ جلد صحتمند ہورہے ہیں اور انہیں علامات پر مبنی علاج ہی فراہم کیا جارہا ہے۔ نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ کاماریڈی اور نظام آباد اضلاع میں بھی مانسون کی بارشوں کے بعد ڈینگو کیسس میں اضافہ درج کیا جارہاہے۔ صحت کے حکام کے مطاق روزانہ 40-50 کیسس درج ہورہے ہیں۔

17/ ستمبر کو کاماریڈی ضلع کے بھکنور منڈل میں رائگتلاپلی موضع کے 22سالہ طالب علم بھرت ریڈی کی ڈینگو سے موت کے بعد علاقہ میں دہشت ہے۔ بھرت ریڈی جو بی ٹیک کا طالب علم تھا، اسے اس کے والد راجیشور ریڈی جو فوج میں ہیں، علاج کے لیے سکندرآباد ملٹری ہاسپٹل میں شریک کرایا تھا۔

 جب اس کی حالت کوئی بہتری نہیں ہوئی تو اسے بہترعلاج کے لیے یشودھا ہاسپٹل منتقل کیا گیا مگر ڈینگو بخار کی وجہ سے اس کی جان چلی گئی۔ کاما ریڈی، نظام آباد اضلاع کے کئی حصوں میں ڈینگو بخار کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔ اب تک اس مرض سے 9افراد کی موت ہوگئی۔ رواں ماہ4مریضوں کی موت ہوئی۔ نظام آباد ضلع کے تمام بڑے سرکاری و خانگی دواخانوں میں ڈینگو مریضوں کا ہجوم ہے۔