حیدرآباد

کے ٹی آر کو چیف منسٹر بنانے کے مطالبہ میں شدت

کے سی آر کو مسلسل کئی گھنٹوں تک خطاب کرنے میں مہارت حاصل ہے اور گذشتہ روز کے ٹی راما راؤ نے خطبہ گورنر پر اظہار تشکر کا جواب دیتے ہوئے تقریباً دو گھنٹوں تک خطاب کیا۔ مسلسل خطاب کی ان کی صلاحیت پر سارا ایوان دنگ رہ گیا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ کو ریاست کا آئندہ چیف منسٹر بنانے کا مطالبہ شدت اختیار کرتا نظر آرہا ہے۔ کے سی آر کے قومی سیاست میں قدم رکھنے اور ٹی آ رایس کو بی آر ایس میں تبدیل کرنے کے بعد یہ بات عیاں ہوگئی تھی کہ اگر بی آر ایس کو مسلسل تیسری بار اقتدار حاصل ہوتا ہے تو ریاست کی کمان، کے ٹی آر کے ہاتھوں میں تھما دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
آٹو ڈرائیورس کو ماہانہ 15ہزار روپے الاونس دینے کا مطالبہ

 شائد اسی لئے کے سی آر اپنے فرزند کے ٹی راما راؤ کو چیف منسٹر بننے کی تربیت فراہم کرنے کے مقصد سے گذشتہ روز اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ کے سی آر کو مسلسل کئی گھنٹوں تک خطاب کرنے میں مہارت حاصل ہے اور گذشتہ روز کے ٹی راما راؤ نے خطبہ گورنر پر اظہار تشکر کا جواب دیتے ہوئے تقریباً دو گھنٹوں تک خطاب کیا۔

 مسلسل خطاب کی ان ک ی صلاحیت پر سارا ایوان دنگ رہ گیا۔ عموماً تحریک تشکر پر چیف منسٹر کی جانب سے جواب دیا جاتا ہے مگر خطبہ گورنر پر کے ٹی آر کی جانب سے جواب دیا جانا یہ بتا رہا ہے کہ کے سی آر نے تلنگانہ میں کار چلانے کیلئے کے ٹی آر کا انتخاب کرلیا گیا ہے اور آئندہ انتخابات میں بی آر ایس کی کامیابی کے بعد کے ٹی راما راؤ کا چیف منسٹر بننا رسمی بات ثابت ہوگی۔

 یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ طویل عرصہ سے پارٹی میں کئی قائدین کی جانب سے کے ٹی آر کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں مستقبل کا چیف منسٹر قرار دیا جاتا رہا ہے۔