حیدرآباد

ارکان اسمبلی کو خریدنے کے معاملہ کی سپریم کورٹ جج سے تحقیقات ضروری: کشن ریڈی

جی کشن ریڈی نے مزید کہا کہ اسمبلی میں کے سی آر نے سی پی آئی اور سی پی ایچ کی آواز کو دبا دیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی تائید سے محروم اراکین اسمبلی کو خریدنے کی بی جے پی کو ضرورت ہی نہیں ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے تلنگانہ میں اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کے واقعہ کی سپریم کورٹ کے برسر خدمت یا موظف جج کے ذریعہ تحقیقات عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر سب سے پہلے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ضرورت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کے پاس چارسو کروڑ روپے نہیں ہیں۔ منگوڈ میں اپنی شکست کا اندازہ ہونے کے بعد کے سی آر نے نیا ڈرامہ شروع کیا ہے۔ جی کشن ریڈی نے کہا کہ برآمد شدہ رقم کیا پرگتی بھون سے لائی گئی تھی یا فارم ہاوز سے بھیجی گئی تھی؟ اس کی تفصیلات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ کے سی آر کے خاندان کو اندازہ ہوگیا ہے کہ ان کی غلطیوں کا خمیازہ بھگتنے کا وقت اب قریب اچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نند کمار کی صرف ان کے ساتھ ہی نہیں ہریش راؤ اور سنتوش کمار کے ساتھ لی گئی تصاویر موجود ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پارٹی سے انحراف کیلئے خود کے سی آر کے لاڈلے فرزند حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ کے سی آر نے ہی پارٹی وفاداریاں تبدیل کرائی اور ان افراد کو کابینہ میں شامل کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اندرا کرن ریڈی کو کس پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل ہوئی تھی، پھر وہ کس طرح کابینہ کا حصہ بن گئے یہ سب کو معلوم ہے۔

جی کشن ریڈی نے مزید کہا کہ اسمبلی میں کے سی آر نے سی پی آئی اور سی پی ایچ کی آواز کو دبا دیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی تائید سے محروم اراکین اسمبلی کو خریدنے کی بی جے پی کو ضرورت ہی نہیں ہے۔ نہ ہی ایسی حرکت انجام دینے کیلئے درمیانی افراد کی خدمات درکار ہے۔

عہدوں سے مستعفی ہوتے ہوئے کوئی بھی بی جے پی میں شامل ہوسکتا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ سینکڑوں کروڑ روپے میں ارکان کو خریدنے کی اہلیت اور سکت بی جے پی میں نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے پاس اتنی رقم ہے کہ ذاتی ہوائی جہاز خریدا جاسکے۔

 انہوں نے کہا کہ دوباک ضمنی انتخاب کے وقت پولیس کی جانب سے رگھونندی راؤ کے رشتہ داروں کے مکان میں رقومات رکھے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چار اراکین کے ذریعہ بی جے پی تلنگانہ میں حکومت بنانے کے موقف میں نہیں ہے۔

کشن ریڈی نے کہا کہ 6 نومبر کو کے سی آر کی فلم ریلیز ہوجائے گی اور باکس آفس کلکشن (نتیجہ) سب کے سامنے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور کے سی آر، ای ڈی اور سی بی آئی کے نام پر ہمدردی حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئیہیں۔ مرکزی وزیر نے ٹی آر ایس کارکنوں کی جانب سے وزیر اعظم اوربی جے پی کے علامتی پتلے نذر آتش کرنے کے واقعات کی مذمت کی۔