حیدرآباد

کڑپہ کے ایم پی اویناش ریڈی کو شدید جھٹکہ

اویناش، آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے چچا زاد بھائی ہیں۔ جسٹس کے لکشمن نے جنہوں نے پیر کے روز فیصلہ کرلیا تھا۔ آج، فیصلہ سنایا۔ ہائی کورٹ جج نے پوچھ تاچھ کے دوران وکیل کی موجودگی کی اجازت دینے سے متعلق اویناش ریڈی کی درخواست کو مسترد کردیا۔

حیدرآباد: کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ وائی ایس اویناش ریڈی کو جمعہ کے روز بڑا جھٹکہ دیتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریڈی کی اس درخواست کو خارج کردیا جس میں انہوں نے اپنے چچا و آندھرا پردیش کے سابق وزیر وائی ایس وویکا نندا ریڈی قتل کیس میں انہیں سخت کاروائی نہ کرنے کی سی بی آئی کو ہدایت دینے کی التجا کی تھی۔

متعلقہ خبریں
قدیم کیس میں ملے پلی قیصر گرفتار
گروپ I پریلمس امتحان منسوخی کیس کی سماعت
کودنڈا رام اور عامر علی خان کی نامزدگی منسوخ۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ (تفصیلی خبر)
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
بیٹے نے لذیز کھانہ نہ دینے پر ماں کو ہلاک کردیا

 اس کیس کی کاروائی سے ان کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کی سی بی آئی کو مزید ہدایت دینے سے انکار کرتے ہوئے عدالت العالیہ نے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن، اس کیس میں بدستور تحقیقات کرسکتا ہے تاہم ہائی کورٹ نے اویناش ریڈی سے پوچھ تاچھ کے دوران سی بی آئی کو آڈیو ویڈیو ریکارڈ نگ کرنے کا حکم دیا ہے۔

اویناش، آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے چچا زاد بھائی ہیں۔ جسٹس کے لکشمن نے جنہوں نے پیر کے روز فیصلہ  کرلیا تھا۔ آج، فیصلہ سنایا۔ ہائی کورٹ جج نے پوچھ تاچھ کے دوران وکیل کی موجودگی کی اجازت دینے سے متعلق اویناش ریڈی کی درخواست کو مسترد کردیا۔

 البتہ انہوں نے سی بی آئی سے کہا کہ وہ وکیل کو اُس مقام لے جائیں جہاں سے وہ پوچھ تاچھ کے دوران اویناش ریڈی کو دیکھ نہ سکیں۔ اویناش ریڈی نے اپنی عرضی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس قتل کیس کی سی بی آئی کی تحقیقات غیر شفاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سی بی آئی۔

 اس کیس میں انہیں اہم سازشی ملزم کے طور پر زبردستی ماخوذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ سی بی آئی نے پوچھ تاچھ کے دوران پروٹوکول پر عمل نہیں کیا ہے جس کے نتیجہ میں عبوری موشن داخل کرتے ہوئے اس کیس میں اویناش ریڈی کو گرفتار نہ کرنے کی سی بی آئی کو ہدایت دینے کی خواہش کی گئی۔

 رکن پارلیمنٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی بی آئی اس کیس میں وویکا نندا ریڈی کے برادرنسبتی این راج شیکھر ریڈی اور ان کی دوسری بیوی شمیم کو نظر انداز کررہی ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وویکا نندا ریڈی نے 2010 میں شمیم کے ساتھ دوسری شادی کی تھی۔

اس دوسری بیوی سے انہیں ایک لڑکا بھی ہوا۔ دوسری شادی سے وویکا نندا ریڈی کا خاندان منقسم ہوگیا۔ مالیاتی لین دین بھی اس نااتفاقی کا سبب ہوسکتا ہے۔وویکا نندا کی دختر سنیتا ریڈی نے اس کیس میں فریق بننے کی درخواست کی۔

ان کے وکیل نے کہا کہ سی بی آئی کے خلاف اویناش ریڈی کے الزامات بے بنیاد ہیں اس طرح کے الزامات کرتے ہوئے وہ اصل مسئلہ سے توجہ کو ہٹانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اویناش ریڈی، اس قتل کیس کا اصل سازشی ہے۔