حیدرآباد

منگوڈ ضمنی الیکشن مہنگاترین انتخاب

تلنگانہ کی آٹھ سال پرمشتمل مختصرسی تاریخ میں منگوڈضمنی انتخاب سب سے مہنگا ترین ثابت ہوا جہاں ٹی آرایس اوربی جے پی کی جانب سے انتخابی مہم چلانے ووٹروں کولبھانے کے نام پر 200کروڑسے زیادہ رقم خرچ کی گئی۔

حیدرآباد: منگوڈضمنی انتخاب اگرچہ قصہ پارینہ ہوچکا ہے مگر اس الیکشن کوکئی دہوں تک یادرکھا جائے گا۔ تلنگانہ کی آٹھ سال پرمشتمل مختصرسی تاریخ میں منگوڈضمنی انتخاب سب سے مہنگا ترین ثابت ہوا جہاں ٹی آرایس اوربی جے پی کی جانب سے انتخابی مہم چلانے ووٹروں کولبھانے کے نام پر 200کروڑسے زیادہ رقم خرچ کی گئی۔

 بتایا جارہاہے کہ کانگریس کی جانب سے صرف 1.5کروڑ روپے ہی خرچ کئے گئے۔ چند سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق کانگریس امیدوار کومعلوم تھا کہ نتیجہ ان کے حق میں نہیں آئے گا اس لئے رقومات خرچ کرنے میں احتیاط سے کام لیاگیا تو چندکاکہناہے کہ انتخابات میں کامیابی محض چھ مہینوں یا ایک سال کے لئے ہی تھی‘اس لئے کانگریس نے کامیابی کی طرف دھیان نہیں دیا۔

پارٹی کی تقریباً قیادت انتخابی مہم میں شرکت کے بجائے راہول گاندھی کی بھارت جوڑویاترا سے جڑگئی۔ دوسری طرف بی جے پی اور ٹی آرایس کے درمیان یہ وقار کی جنگ تھی اور پیسہ کوپانی کی طرح بہایاگیا۔