حیدرآباد

سرکاری اسپتال میں نوزائیدہ بچے بدل گئے

دس منٹ کے وقفہ سے ان دونوں خواتین کی زچگی ہوئی۔ممتا کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ اسٹاف نے ممتا کو لڑکے کی پیدائش کی اطلاع دی تھی تاہم ان کو لڑکی تھمادی گئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع منچریال کے سرکاری اسپتال میں نوزائیدہ بچے بدل گئے۔اس واقعہ سے دونوں بچوں کے والدین میں تشویش کی لہردوڑ گئی جن کا کہنا ہے کہ اسپتال کے اسٹاف کی لاپرواہی کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔

دونوں خاندانوں کا دعوی ہے کہ نوزائیدہ لڑکا ان کا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک حاملہ خاتون جس کی شناخت چینور سے تعلق رکھنے والی ممتا کے طورپر کی گئی ہے، زچگی کے لئے اسپتال پہنچی۔

ساتھ ہی کومرم بھیم ضلع آصف آباد کی پاونی کو زچگی کے لئے اس اسپتال میں داخل کروایاگیا۔دس منٹ کے وقفہ سے ان دونوں کی زچگی ہوئی۔ممتا کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ اسٹاف نے ممتا کو لڑکے کی پیدائش کی اطلاع دی تھی تاہم ان کو لڑکی تھمادی گئی۔

دوسری طرف پاونی کے ارکان خاندان کا کہنا ہے کہ پاونی کو بیٹا پیدا ہوا ہے۔دونوں خواتین کے بچوں نے اسپتال کے اسٹاف کے ساتھ بحث وتکرار کی۔اس مسئلہ پر دونوں خواتین کے خاندانوں کے احتجاج کے بعد اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ڈی این اے ٹسٹ کے بعد ہی بچوں کو حوالے کیاجائے گا۔