حیدرآباد

تلنگانہ کی ترقی میں راج بھون کا تعاون برقرار رہے گا: گورنر

میں چند لوگوں کو شائد پسند نہ آؤں مگر مجھے تلنگانہ سے بے پناہ لگاؤ ہے میں تلنگانہ کیلئے کام کرتی رہوں گی۔ آخر میں گورنر نے مشہور شاعر دشارتھی کی نظم میرا تلنگانہ کروڑوں جوہرات کا مرکز ہے پر اپنی تقریر کا اختتام کیا۔

حیدرآباد: ریاستی گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں راج بھون کا تعاون شامل ہے اور برقرار رہے گا۔ آج راج بھون میں ملک کے74 ویں یوم جمہوریہ تقاریب کے سلسلہ میں پرچم کشائی کے بعد انہوں نے ریاست کے عوام کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد دی۔

متعلقہ خبریں
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار
موسیٰ ریورفرنٹ ترقیاتی پروجیکٹ کو جلد شروع کرنے چیف منسٹر کی ہدایت
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار
تلنگانہ کی مالی حالت پر اسمبلی میں بحث متوقع

اس تقریب میں چیف سکریٹری تلنگانہ شانتی کماری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس انجنی کمار و دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ گورنر نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑا دستور کا حامل ملک ہندوستان ہے، کئی قد آور قائدین نے دستور تیار کیا۔

 دستور کی تیاری میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا کردار ناقابل فراموش اور کافی اہم رہا ہے۔ اسی دستور کی وجہ سے تلنگانہ کا علیحدہ ریاست کے طور پر قیام ممکن ہوا۔ تلنگانہ کی منفردمگر عظیم تاریخ ہے، ڈاکٹر تمیلی سائی نے کہا کہ کئی صدیوں کی تاریخ کا حامل شہر حیدرآباد کئی شعبوں میں زبردست ترقی کررہا ہے۔ شعبہ انفارمیشن ٹکنالوجی میں حیدرآباد کو خصوصی شناخت حاصل ہے۔ ملک کا ہر شہر حیدرآباد سے مربوط ہے۔

حالیہ عرصہ میں وزیر اعظم  نریندر مودی نے تلگوریاستوں کے لئے وندے بھارت ٹرین منظور کیا۔ گورنر نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں راج بھون کی جانب سے ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔ قبائیلی علاقوں میں راج بھون کی جانب سے کئی فلاحی و ترقیاتی کاموں کو شروع کیا گیا۔

قبائیلی عوام کو درپیش،تغذیہ بخش غذاء کی عدم فراہمی کے مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گورنر نے کہا کہ دستور نے ملک کے عوام کو اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے خوابوں کے متعلق ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستہ پر گامزن کریں۔

 ہم کو دستور کی روح کے مطابق کام کرنا چاہئے۔ حکومت منتخب عوامی نمائندے، سرکاری عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ دستور کے مطابق کام کریں۔ تلنگانہ کو تاریخی سرزمین قرار دیتے ہوئے گورنر نے کہا کہ چھ دہوں کی جدوجہد اور بے شمار قربانیوں کے بعد علیحدہ ریاست تلنگانہ کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔

 حیدرآباد کی ترقی کو قابل رشک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں کی وجہ سے تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر ہائی ویز کو ترقی دی جارہی ہے۔ ریاست میں زراعت کو فروغ دینے کیلئے کسانوں کو عصری ٹکنالوجی سے آراستہ کیا جارہا ہے جس کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

 گورنر نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اختراعیت اور تحقیق سے مربوط تعلیمی نظام ضروری ہے، ہم اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تحقیق، اختراعیت کو فروغ دینے میں مصروف ہے۔ وہ ہمیشہ تلنگانہ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کرتی رہیں گی۔

ہم کو مساوات پر مبنی سماج کی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ بقول امبیڈکر کے تمام سہولتیں صرف چند افراد کے پاس اور تمام مصائب زیادہ عوام کے مقدر نہیں ہونا چاہئے۔

گورنر نے کہا کہ نئی عمارتیں تعمیر کرنا ترقی نہیں ہے بلکہ ملک کی تعمیر ہی اصل ترقی ہے، کسانوں اور غریب عوام کو کھیت اور مکان ہونا چاہئے۔ آپ کے پاس فارم ہاوز کا ہونا ترقی نہیں ہے۔ صرف آپ کے بچوں کو بہترین یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ہونا ہی حقیقی ترقی نہیں ہے۔

بلکہ ہر شہری کو سہولتیں حاصل ہونا ہی ترقی ہے۔ ملک کی نصف آبادی جوان ہے۔ مگر تلنگانہ میں یومیہ خودکشی کے22 واقعات رونماء ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں سے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زندگی کے چالنجس کا مقابلہ کرنے کی اپیل کرتی ہیں۔

انہوں نے ملک کو جی 20 کی صدارت حاصل ہونے کو تاریخی واقعہ قرار دیا اور کہا کہ تلنگانہ میں بھی جی20 اجلاس منعقد کیا جارہا ہے میں طلباء سے خواہش کرونگی کہ اس اجلاس میں شرکت کریں۔ گورنر نے مزید کہا کہ ہم کو تلنگانہ کا وقار مزید اونچا کرنا ہے۔

تلنگانہ میں جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔ تلنگانہ کے حقوق کو منوائیں گے۔ میرا تلنگانہ سے تعلق صرف تین سال کا نہیں ہے بلکہ یہ تعلق پیدائش سے ہی ہے۔ تلنگانہ کے عوام کی ترقی میں میرا کردار ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی طاقت سنجیدگی اور محبت ہے۔

میں چند لوگوں کو شائد پسند نہ آؤں مگر مجھے تلنگانہ سے بے پناہ لگاؤ ہے میں تلنگانہ کیلئے کام کرتی رہوں گی۔ آخر میں گورنر نے مشہور شاعر دشارتھی کی نظم میرا تلنگانہ کروڑوں جوہرات کا مرکز ہے پر اپنی تقریر کا اختتام کیا۔

 قبل ازیں گورنر کے ہاتھوں عہدیداروں، سماجی کارکنوں اور مختلف شعبہ جات میں گران قدر خدمات انجام دینے والے افراد کو توصیفی اسناد حوالہ کئے۔ آج راج بھون میں منعقدہ یوم جمہوریہ تقاریب میں ترنگا لہرانے کے بعد گورنر نے پولیس کے پر اثر پریڈ کی سلامی لی۔