حیدرآبادسوشیل میڈیا

مولاعلیٰ سکندرآباد میں 200 سالہ قدیم کنویں کااحیاء

اس قدیم کنویں کو خوبصورت بنانے کے حصہ کے طورپر کنویں کی دیواروں کی داغ دوزی کی گئی اور ایل ای ڈی لائٹس لگائے گئے ہیں۔ جنرل منیجر ساوتھ سنٹرل ریلوے ارون کمار جین نے کنویں کے احیاء کی ستائش کی۔

حیدرآباد: ساوتھ سنٹرل ریلوے نے زونل ریلوے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (زیڈآرٹی آئی) مولاعلیٰ سکندرآبادمیں ایک200سالہ قدیم کنویں کودوبارہ اس کو اصل حالت میں لایا ہے۔ پانی کی بچت اور قدیم آبی ذخائر کی عظمت رفتہ بحال کرنے سے متعلق وزارت ریلوے کے وعدہ کے مطابق مولاعلیٰ کے اس کنویں کودوبارہ احیا کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ساوتھ سنٹرل ریلوے: 10ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی

 200 سالہ یہ قدیم کنواں‘زونل ریلوے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو گزشتہ 50 برسوں سے پانی کی ضروریات کی تکمیل کررہا ہے۔ تقریباً6 لاکھ روپے کے مصارف سے اس پراجکٹ کوشروع کیاگیا ہے۔توقع ہے کہ اس کنویں کے احیاء سے ہرماہ 5لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔

 ہیرٹیج کنویں کی گہرائی 50فیٹ کے قریب ہے۔ اس کنویں سے یومیہ ایک لاکھ لیٹر پانی حاصل کیا جارہا ہے جس سے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ضروریات کی تکمیل ہوتی ہے۔اس کنویں کے اوپرنائلان کی جالی بچھائی گئی ہے تاکہ پتے اور دیگر چیزیں اندرگرنے نہ پائے۔

اس قدیم کنویں کو خوبصورت بنانے کے حصہ کے طورپر کنویں کی دیواروں کی داغ دوزی کی گئی اور ایل ای ڈی لائٹس لگائے گئے ہیں۔ جنرل منیجر ساوتھ سنٹرل ریلوے ارون کمار جین نے کنویں کے احیاء کی ستائش کی۔

 بتایا جاتاہے کہ 200سالہ قدیم اس کنویں میں اترنے کے لئے سیڑھیاں فراہم کی گئی ہیں۔ اس ہیر ٹیج کنویں کوآم کے باغات کوپانی سیراب کرنے کے لئے میر تراب علی خان سالار جنگ اول (1829-1883) نے استعمال کیاتھا۔ میر تراب علی خان اس وقت عظیم وزرائے اعظم میں سے ایک تھے۔