حیدرآباد

تلنگانہ نے جی ایس ٹی کے طور پر مرکز کو300 بلین ادا کئے: ہریش راؤ

دوسری طرف 14ویں فینانس کمیشن کی جانب سے ادارہ جات مقامی میں ترقیاتی پروگراموں پر عمل آوری کیلئے817,61 کروڑ روپے،15 ویں فینانس کمیشن کے سفارش کردہ6268 کروڑ روپے آج تک جاری نہیں کئے گئے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو بی ایس ٹی سی کے طور پر 300 بلین روپے ادا کئے ہیں آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکز وزیر جی کشن ریڈی کے دعویٰ کو کہ جی ایس ٹی قواعد کے تحت مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو 8500 کروڑ جاری کئے تھے، جھوٹ قرار دیا اور کہاک ہ کشن ریڈی کا دعویٰ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔

 کشن ریڈی نے کہا تھا کہ مرکز نے ریاست کے حصہ کو بڑھا کر 42 فیصد کردیا گیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ کشن ریڈی جھوٹ بول رہے ہیں۔ ریاستوں کو صرف29.6 فیصد حصہ ہی دیا جارہا ہے۔ مرکز کے رویہ کی وجہ سے بہت ساری اسکیموں کو مسدود کردیا گیا۔

 ریاست کے اپنے وسائل سے فلاحی اسکیموں پر عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کو کروڑہا روپے باقی ہے۔ اگر ریاست کو 42 فیصد رقومات دئیے جارہے ہیں تو گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران 32,000 کروڑ روپے حاصل ہونا چاہئے تھا۔

دوسری طرف 14ویں فینانس کمیشن کی جانب سے ادارہ جات مقامی میں ترقیاتی پروگراموں پر عمل آوری کیلئے817,61 کروڑ روپے،15 ویں فینانس کمیشن کے سفارش کردہ6268 کروڑ روپے آج تک جاری نہیں کئے گئے۔

ہریش راؤ نے مزید کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ کے تحت خصوصی امداد کے طور پر مرکزی حکومت تلنگانہ کیلئے1350 کروڑ روپے واجب الادا ہے اور کشن ریڈی کو یہ رقم حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔