حیدرآباد

سردارمحل کی بحالی کے منصوبہ کو حتمی شکل دیدی گئی

اروند کمار جو ریاست کی ثقافتی ورثہ کی حامل عمارتوں کی خوب صورتی کے ساتھ ساتھ ان کو اصلی حالت میں واپس لانے کے کاموں کے لئے کافی مشہور ہیں نے اس خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔

حیدرآباد: حیدرآباد دکن ریاست کے چھٹویں نظام نواب میرمحبوب علی خان بہادر کی جانب سے ان کی اہلیہ کے لئے تعمیر کردہ حیدرآباد کی مشہور عمارت سردارمحل کی بحالی کے منصوبہ کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

نواب میرمحبوب علی خان نے 1900میں شہر کی یادگار تاریخی چارمینار کے قریب واقع اس خوبصورت عمارت کو تعمیر کروایاتھا۔اس کی بحالی کے کام کی اطلاع تلنگانہ کے محکمہ بلدی نظم ونسق کے اسپیشل چیف سکریٹری اروند کمار نے دیتے ہوئے کہا کہ اس عمارت میں آرٹ گیلری، اسٹوڈیواورکیفے ہوگا۔

ساتھ ہی اس میں قیام کابھی انتظام رہے گا۔اروند کمار جو ریاست کی ثقافتی ورثہ کی حامل عمارتوں کی خوب صورتی کے ساتھ ساتھ ان کو اصلی حالت میں واپس لانے کے کاموں کے لئے کافی مشہور ہیں نے اس خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔

انہوں نے کہا کہ کلاکرتی آرٹ، حکومت اور قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ساتھ معاہدہ کیا گیاہے۔مسٹرکمار نے سردارمحل کی تصویر کو بھی پوسٹ کیا۔ساتھ ہی انہوں نے اس کو اصلی روپ میں واپس لانے کے بعد کا خاکہ بھی پیش کیا۔

سردار محل، کو 1965میں بلدیہ نے لے لیاتھا تب ہی سے اس عمارت میں بلدیہ کے کئی شعبہ قائم کرتے ہوئے بلدی سرگرمیاں انجام دی جارہی تھیں۔انہوں نے اس ٹوئیٹ پر وزیربلدی نظم ونسق کے تارک راما راو اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹراسد الدین اویسی کو ٹیگ بھی کیا۔

تارک راما راو نے ان کے اس ٹوئیٹ کو ری ٹوئیٹ کیا۔ واضح رہے کہ اروند کمار کی شخصی دلچسپی سے شہرحیدرآباد میں سیڑھیوں والی کئی باولیوں کو نہ صرف ان کی اصلی حالت میں واپس لانے کو یقینی بنایاگیا ہے بلکہ ان کا افتتاح کرتے ہوئے وہاں پر سیاحتی سرگرمیوں کے آغاز کے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔

حال ہی میں بنسی لال پیٹ کی سیڑھیوں والی باولی کو بحال کرنے کاکام کیاگیا۔ان تاریخی باولیوں کو نہ صرف نظرانداز کیاگیا تھا بلکہ ان میں بڑے پیمانہ پر کچرابھی ڈالاجارہا تھا۔