دہلی

بی جے پی کی فنڈنگ کیلئے تحقیقاتی ایجنسیوں کا بیجا استعمال

کانگریس نے جمعہ کے دن الزام عائد کیا کہ خانگی کمپنیوں سے بی جے پی کو عطیات دلانے کے لئے تحقیقاتی ایجنسیوں کا ”بے جا استعمال“ کیا گیا۔اس نے اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کے دن الزام عائد کیا کہ خانگی کمپنیوں سے بی جے پی کو عطیات دلانے کے لئے تحقیقاتی ایجنسیوں کا ”بے جا استعمال“ کیا گیا۔اس نے اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی زیرنگرانی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
”ٹائیگر زندہ ہے“کھیڑا کو راحت پر جئے رام رمیش کا ریمارک
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
فلم رضا کار، بی جے پی قائدین میں اختلافات عیاں

پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنس جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ مالی سال 2018-19 اور 2022-23 کے درمیان کم ازکم 30 کمپنیوں نے بی جے پی کو تقریباً 335 کروڑروپے کے عطیات دیئے۔ ان کمپنیوں کو اس مدت میں مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔

جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس جنرل سکریٹری تنظیمی امور کے سی وینوگوپال نے جمعہ کے دن اس مسئلہ پر وزیر فینانس نرملا سیتارمن کو لکھا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر آپ کو چھپانا کچھ بھی نہیں ہے تو آپ نکتہ در نکتہ تردید کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات ضروری ہیں۔

وزیر فینانس کے نام مکتوب میں وینوگوپال نے کہا کہ 3 ایجنسیوں میں 2 ایجنسیاں وزارت ِ فینانس کے دائرہ کار میں آتی ہیں۔ سارا ملک جانتا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو آپ کی حکومت کیسے ریموٹ کنٹرول کررہی ہے۔ 2014 سے سیاستدانوں کے خلاف ای ڈی کیسس میں 4 گنا اضافہ ہوا اور 95 فیصد کیسس اپوزیشن قائدین کے خلاف درج ہوئے۔ 30 فرمس میں 23 کمپنیوں نے 2014 اور چھاپہ کے سال کی درمیانی مدت میں کوئی رقم بی جے پی کو نہیں دی تھی۔

مرکزی ایجنسی کا چھاپہ پڑنے کے 4ماہ بعد ان کمپنیوں میں کم ازکم 4 نے 9.05کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا۔ یہ واضح طورپر برسراقتدار جماعت کو عطیات کی شکل میں قانونی جبری وصولی کا کیس ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں سے دباؤ ڈلواکر عطیات وصول کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت اور جنتا کی عدالت میں بھی جارہے ہیں۔

ہم بی جے پی کو دونوں جانب سے شکست دیں گے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت‘ کانگریس کے خلاف کھاتہ بندی کی مہم چلاتے ہوئے نوٹ بندی کو آگے بڑھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپیلیٹ ٹریبونل میں کیس لڑرہے ہیں اور ضرورت پڑنے پر عدالت بھی جائیں گے۔