حیدرآبادسوشیل میڈیا

گلزار حوض منہدم کردیا گیا

رجسٹرڈ کنٹراکٹر میر خان نے بتایا کہ اس حوض کو اس کی اصلی حالت میں واپس لانے کا کام کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس حوض کے اندر پانی جمع ہورہا ہے اور ا س کا فوارہ بھی ناکارہ ہوگیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے اس کو اصلی حالت میں قدیم ڈیزائن کے مطابق لانے کی مساعی کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: پرانا شہر حیدرآباد کے 16ویں صدی کے گلزار حوض کی بحالی کا کام شروع کیاگیا ہے۔اس کام کی ذمہ دار دکن ٹیرئین ہیرٹیج رسٹرویشن کنزرویشن کمپنی کے حوالے کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
ساوتھ زون کے مختلف مقامات پر قمار بازی اور سٹہ عروج پر!
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
رضا احمد خان کوجواہر لال نہرو یونیورسٹی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری
حیدرآباد کومشترکہ صدر مقام برقرار رکھنے کا مطالبہ،ہائی کورٹ میں عرضی

اس کام کے سلسلہ میں رجسٹرڈ کنٹراکٹر میر خان نے بتایا کہ اس حوض کو اس کی اصلی حالت میں واپس لانے کا کام کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس حوض کے اندر پانی جمع ہورہا ہے اور ا س کا فوارہ بھی ناکارہ ہوگیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے اس کو اصلی حالت میں قدیم ڈیزائن کے مطابق لانے کی مساعی کی جارہی ہے۔اس پر جالی بھی لگائی جائے گی۔

اس کے سائز میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ گلزارحوض کا قدیم ڈیزائن الگ تھا۔حکومت کے منصوبہ کے مطابق اس اہم حوض کو پرانے اصل ڈیزائن کے مطابق بنایاجائے گا۔اس کی تعمیری صرفہ کارقمی تجزیہ کیاجارہا ہے۔

اس کے نیچے کتنا کام ہے، اس میں کتنے پانی کی گنجائش رہے گی،درمیان میں فاونٹین، باہری حصہ میں گِرل لگانے کے سلسلہ میں اندرون ہفتہ یا دس دن بجٹ معلوم ہوجائے گا۔دوماہ میں اس کو اصلی حالت میں واپس لانے کے اقدامات کئے جائیں گے کیونکہ گلزارحوض عوامی علاقہ ہے اوررمضان بھی شروع ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مولاعلی کمان کا کام بھی انہوں نے ہی انجام دیا ہے۔ساتھ ہی پتھر گٹی کو خوب صورت بنانے کا کام بھی انہوں نے ہی انجام دیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ آصف سابع نواب میرعثمان علی خان بہادر کے دور میں اس گلزارحوض کے اطراف زنجیر لگائی گئی تھی تاکہ اس کو دیکھنے والے اس سے آگے نہ بڑھ سکیں۔

اُس دور میں اس حوض میں میٹھا پانی رکھاجاتا تھا۔آج کے عصری دور کے حالات کے مطابق اس کے فوارہ کا کام کیاجائے گا۔اس حوض کے کام کے سلسلہ میں اس کے اطراف ٹین کا شیڈ لگایاگیا ہے۔اس کام کے سلسلہ میں نوپارکنگ کی گئی ہے، پولیس بھی اس سلسلہ میں تعاون کررہی ہے۔

پیر کی رات اس کام کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا اور مقامی میڈیا پر طرح طرح کی خبریں گشت کرنے لگیں۔ گلزار حوض سے بڑی بڑی مشینوں کی مدد سے کنکریٹ کو نکالنے کے کاموں کام کو دیکھ کر عوام کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔

 بعد ازاں پولیس کو طلب کیا گیا جس نے ہجوم کو منتشر کر دیا۔اس گلزار حوض کو5ویں قطب شاہی فرمانروا محمد قلی قطب شاہ کے وزیراعظم میرمومن استرآبادی نے تعمیر کروایا تھا۔اسے شہر کے مقامی عوام کے لیے پینے کے پانی کے چشمے کے طور پر بنایا گیا تھا۔ 1724 میں اس حوض میں کئی تبدیلیاں کی گئی تھیں۔