حیدرآباد

سکندرآباد آتشزدگی واقعہ، کلوز ٹیم نے رپورٹ پیش کردی

ایک ہمہ منزل میں گراونڈ فلورپرالکٹرک بائیکس کا شوروم ہے اوراوپرکی چوتھی منزل سے لاج ہے۔ شوروم میں آگ لگنے سے لاج میں مقیم افراد پھنس گئے تھے کیونکہ آگ کی وجہہ سے پوری عمارت میں دھواں پھیل گیا تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سکندرآباد میں خطرناک آتشزدگی واقعہ کے سلسلہ میں کلوز ٹیم نے رپورٹ پیش کردی ہے۔اس واقعہ میں 8افراد کی موت ہوگئی تھی۔اس ابتدائی رپورٹ میں کلوز ٹیم نے نشاندہی کرتے ہوئے واضح کیا کہ بیٹری کے پھٹ پڑنے اوراس سے نکلنے والا دھواں اس واقعہ کی اہم وجہ ہے۔

ایک ٹو وہیلر کی چارجنگ پر لگائی گئی بیٹری کے اوور چارج ہونے پراس سے چنگاریاں نکلنے لگیں،بڑے پیمانہ پر دھواں پھیل گیااور دیکھتے ہی دیکھتے آگ پھیل گئی۔اس آگ نے وہاں رکھی گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اس رپورٹ میں کہاگیا کہ جلد ہی یہ آگ عمارت کے سیلار سے اس کی دوسری منزلوں پر پھیلتی چلی گئی۔

بیٹری میں موجود لیتھیم کی وجہ سے آگ اور دھواں تیزی کے ساتھ پھیل گیا۔اس واقعہ کے بعد متاثرین کو اسپتال میں داخل کروایاگیا تھا تاہم تمام کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔اس واقعہ سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی۔یہ ہمہ منزلہ عمارت ریلوے اسٹیشن کے قریب ہے۔

ایک ہمہ منزل میں گراونڈ فلورپرالکٹرک بائیکس کا شوروم ہے اوراوپرکی چوتھی منزل سے لاج ہے۔ شوروم میں آگ لگنے سے لاج میں مقیم افراد پھنس گئے تھے کیونکہ آگ کی وجہہ سے پوری عمارت میں دھواں پھیل گیا تھا۔ آگ اس قدرزیادہ تھی کہ لوگ جان بچانے کیلئے پائپس سے نیچے اترنے لگے اوربعض نے کھڑکیوں کے شیشے توڑ کرچھلانگ لگادی۔