کرناٹک

بنگلورو میں گرفتار دہشت گرد خودکش بمبار بننا چاہتے تھے

گرفتار دہشت گرد اختر حسین لشکر اور جوبا کی سرگرمیوں کی تحقیقات سے ملک میں ان کے نیٹ ورک کی چونکادینے والی تفصیلات کا پتہ چلا ہے۔

بنگلورو: گرفتار دہشت گرد اختر حسین لشکر اور جوبا کی سرگرمیوں کی تحقیقات سے ملک میں ان کے نیٹ ورک کی چونکادینے والی تفصیلات کا پتہ چلا ہے۔

تحقیقاتی ایجنسیوں کو پتہ چلا ہے کہ یہ 2 مشتبہ دہشت گرد القاعدہ میں بھرتی ہوکر خودکش بمبار بننے والے تھے تاکہ ہندوستان میں ہندوؤں سے انتقام لے سکیں۔ ذرائع نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔

اختر حسین اور جوبا ”مسلم بھائی چارہ کے مفاد میں“ خودکش بمبار بننے کے لئے تیار تھے۔ دونوں کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں سے تیسرے درجہ کے شہریوں جیسا سلوک ہورہا ہے۔

کیس کی سنگینی کے مدنظر نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی(این آئی اے) عنقریب دونوں سے پوچھ تاچھ کرے گی اور تحقیقات اپنے ہاتھوں میں لے لے گی۔ مشتبہ دہشت گرد اسناپ چاٹ ملٹی میڈیا انسٹنٹ میسیجنگ اپلیکیشن پر القاعدہ ارکان سے رابطہ میں تھے۔

ملزمین نے سعودی عرب اور افغانستان میں رابطے استوار کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ لوگ ٹیلی گرام پر مسلم نوجوانوں کو منظم کرنے اور انہیں توڑپھوڑ کی سرگرمیوں کی تحریک دینے کی بھی کوشش میں تھے۔

انہوں نے کرناٹک کے حجاب بحران کے تعلق سے بھی برہمی ظاہر کی۔پولیس نے آسام کے ایک موضع میں اختر حسین لشکر کی جڑیں تلاش کیں۔ اس نے حکام کی نظروں سے بچنے بطور احتیاط بنگلورو میں 4 مرتبہ مکان بدلا تھا۔ ملزم نے بنگلورو کے حساس اور تجارتی مقامات کی جانکاری جموں و کشمیر کی دہشت گرد تنظیموں کو دی تھی۔

اس نے اپنے مکان میں سوامی ویویکانند کی فوٹو لگارکھی تھی۔ پولیس نے جہاد سے متعلق کتابیں برآمد کیں۔ پولیس نے اس کے 3 موبائل ایف ایس ایل کو بھیج دیئے تاکہ مزید ڈاٹا نکالا جاسکے۔ حکام نے القاعدہ کے ساتھ چاٹنگ کے 15 صفحات ضبط کئے ہیں۔ وہ القاعدہ میں بھرتی ہونے کے لئے افغانستان جانے والا تھا۔