کرناٹک

چیف منسٹر کرناٹک وزیراعظم کے سامنے ”پِلّے“ ہیں : سدارامیا

کرناٹک کے اسمبلی انتخابات جیسے جیسے قریب آرہے ہیں، حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوچکی ہے۔

بنگلورو: کرناٹک کے اسمبلی انتخابات جیسے جیسے قریب آرہے ہیں، حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوچکی ہے۔

متعلقہ خبریں
اپوزیشن قائدین کو جیل میں ڈال دینا مودی کی گارنٹی: ممتا بنرجی
چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی
مودی، ملک کے وقار کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں: سونیا گاندھی
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ

کانگریس قائد سدارامیا نے کہا کہ چیف منسٹر وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے ”پِلّے“ کی طرح ہیں۔ اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بومئی نے کہا کہ سدارامیا کے الفاظ ان کی شخصیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ میں اس کا برا نہیں مانوں گا۔ کتا وفاداری کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ میں عوام کے لیے وفاداری سے کام کررہا ہوں۔

“ سدارامیا نے وجئے نگر ضلع میں جلسہ عام سے خطاب میں بومئی کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ مودی کے سامنے کانپتے ہیں۔ انہوں نے بومئی کو مرکزی حکومت سے ریاست کے بقایہ جات حاصل کرنے کا چالینج کیا۔ اگر آپ (بومئی) میں ہمت اور طاقت ہے تو پھر آپ نریندر مودی کے سامنے ”پِلّے“ کیوں بن جاتے ہیں؟“

سدارامیا نے مرکزی وزیرفینانس سیتارمن پر بھی ریاست کو گرانٹس فراہم کرنے سے انکار کے لیے تنقید کی۔ 15 ویں فینانس کمیشن کی عبوری رپورٹ نے کرناٹک کو5495کروڑ روپئے خصوصی گرانٹ دینے کی سفارش کی تھی۔

مگر نرملا سیتارمن جو راجیہ سبھا کے لیے کرناٹک سے ہی منتخب ہوئی ہیں نے منظوری دینے سے انکار کردیا اور کمیشن کو اپنی حتمی رپورٹ میں سفارش ہٹانے کی ہدایت دی۔ ریاست سے 25بی جے پی ایم پیز ہیں۔ اگر بومئی میں ہمت اور قوت ہے تو انہیں مرکز سے کرناٹک کے لیے 5,495 کروڑ روپئے کی گرانٹ حاصل کرنی چاہیے۔

بومئی نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سدارامیا کو عوام انتخابات میں منہ توڑ جواب دیں گے۔ کتے اپنی وفاداری کے لیے مشہور ہیں۔ میں ان کی اس صفت کو حاصل کرکے عوام کے لیے وفاداری سے کام کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کی طرح (سدارامیا) سماج کو تقسیم نہیں کرسکتا۔

مقبول اسکیمات کے نام پر انہوں نے بدحالی لائی۔ میں نے ایسا نہیں کیا۔“ بومئی نے کہا کہ سدارامیا نے ڈر کے مارے کبھی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کا سامنا نہیں کیا۔ وہ ریاست کے لیے کوئی فنڈس نہیں لاسکے۔ ریاست کے لیے ان کا کوئی تعاون نہیں ہے۔ انہوں نے مودی کا تقابل ”کاما دھینو“ سے کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے الاٹ کردہ پروجیکٹس کا تذکرہ کیا۔