کرناٹک

ایران جیسے ممالک میں بھی حجاب کی مخالفت: تشار مہتا

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے حکومت ِ کرناٹک کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے منگل کے دن سپریم کورٹ سے کہا کہ ایران جیسے ممالک میں جو دستوراً اسلامی ہے‘ خواتین حجاب کے خلاف لڑائی لڑرہی ہیں۔

نئی دہلی: سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے حکومت ِ کرناٹک کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے منگل کے دن سپریم کورٹ سے کہا کہ ایران جیسے ممالک میں جو دستوراً اسلامی ہے‘ خواتین حجاب کے خلاف لڑائی لڑرہی ہیں۔

انہوں نے جسٹس ہیمنت گپتااور جسٹس سدھانشو دھولیہ پر مشتمل بنچ سے کہا کہ یونیفارم کا مقصد مساوات اور یکسانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سیکولر ملک ہے۔

ایران جیسے اسلامی ملک میں بھی سبھی عورتیں حجاب نہیں پہنتیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں حجاب کے بارے میں جو کہا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی اجازت ہے‘ لازمی نہیں۔

اس پر جسٹس دھولیہ نے کہا کہ درخواست گزار لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ یونیفارم پہنتی ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ آیا موسم سرما میں کوئی بچہ گلے میں مفلر ڈال کر آئے تو کیا اسے روک دیا جائے گا؟ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ آیا چمڑے کا بیلٹ یونیفارم کا حصہ ہے؟ کوئی یہ کہے کہ ہم چمڑے کا بیلٹ نہیں لگا سکتے تو کیا اسے اسکول میں آنے دیا جائے گا؟۔