کرناٹک

حادثہ میں ہلاک افراد کی شادی شدہ بیٹیاں بھی معاوضہ کی حقدار: کرناٹک ہائی کورٹ

کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا کہ حادثہ میں اپنے والدین کے مارے جانے پر شادی شدہ بیٹیاں بھی بیمہ کمپنیوں سے معاوضہ پانے کی حقدار ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا کہ حادثہ میں اپنے والدین کے مارے جانے پر شادی شدہ بیٹیاں بھی بیمہ کمپنیوں سے معاوضہ پانے کی حقدار ہیں۔

عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ شادی شدہ بیٹے بھی ایسے معاملوں میں معاوضہ کے حقدار ہیں۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ عدالت بھی شادی شدہ بیٹوں اور بیٹیوں میں کوئی تفریق نہیں کرسکتی۔ لہٰذا اس دلیل کو قبول نہیں کیا جاسکتا کہ مہلوک کی شادی شدہ بیٹیاں معاوضہ کی حقدار نہیں ہیں۔

“ جسٹس ایچ پی سندیش کی سنگل بنچ نے ایک بیمہ کمپنی کی جانب سے داخل ایک عرضی پر سماعت کی۔ عرضی میں 12/ اپریل 2012 کو اترکنڑ میں یمنور، ہبلی کے پاس ہوئے حادثہ میں جان گنوانے والی رینوکا (57) کی شادی شدہ بیٹیوں کو معاوضہ دینے کے احکام کو چیلنج کیا گیا تھا۔

رینوکا کے شوہر، تین بیٹیوں اور ایک بیٹے نے معاوضہ کا مطالبہ کیا تھا۔ موٹر ایکسی ڈینٹس کلیمس ٹریبونل نے ارکان خاندان کو چھ فیصد کی سالانہ شرح سود سے5,91,600 روپئے کا معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔

بیمہ کمپنی نے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی داخل کی۔ جس میں کہا گیا کہ شادی شدہ بیٹیاں معاوضہ کا دعویٰ نہیں کرسکتیں۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ منحصر نہیں ہیں۔ اس لیے انحصار نہ ہونے پر معاوضہ دینا غلط ہے۔ حالانکہ عدالت نے بیمہ کمپنی کی ان دلیلوں کو مسترد کردیا۔